Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کے کیئف سمیت دیگر یوکرینی شہروں پر حملے، بجلی کا بحران

ان حملوں می اب تک ایک شخص کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے (فوٹو: روئٹرز)
روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف سمیت کئی شہروں پر میزائل حملے کیے جس کے باعث بجلی کا بحران پیدا ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو کیئف کے علاوہ لیوو اور کھرکیو پر بھی بمباری کی گئی۔
کیئف کے میئر وٹلی کلیٹس چکو نے کہا کہ یوکرین کے کئی علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور کیئف کی آدھی آبادی بجلی سے محروم ہوگئی۔
ان حملوں می اب تک ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق دو رہائشی عمارتوں پر بمباری کی گئی، جبکہ ایئر ڈیفنس سسٹم نے کئی روسی میزائلوں کو تباہ کیا۔
یوکرینی صدر کے دفتر کے ڈپٹی ہیڈ کیریلو ٹائموشینکو نے کہا کہ یہ میزائل حملے روس نے کیے۔ انہوں نے ایک متاثرہ عمارت کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
انہوں نے کہا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور لوگ پناہ گاہوں میں رہیں۔
ڈپٹی ہیڈ کا کہنا تھا کہ ’روسی دہشت گردوں نے منصوبہ بندی کے تحت انرجی انفراسڑکچر پر حملہ کیا ہے۔ صورت حال بہت تشویشناک ہے۔ دارالحکومت میں صورت حال بہت زیادہ خراب ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت پر کیا گیا جب یوکرینی صدر نے جی 20 سمٹ سے کہا کہ ’وقت آگیا ہے کہ روس کی تباہ کن جنگ کو ختم کیا جائے اور ہزاروں جانیں بچائی جائیں۔‘

نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو آنے والوں مہینوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے (فوٹو: روئٹرز)

منگل کو انڈونیشیا میں جاری جی 20 سربراہی اجلاس سے ویڈیو خطاب میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ اب وہ وقت ہے جب روس کی تباہ کن جنگ کو روکا جانا چاہیے اور روکا جا سکتا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق امریکہ اور اتحادی جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس پر دباؤ ڈالیں گے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو آنے والوں مہینوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور روس کی فوجی صلاحیت کے بارے میں غلط اندازے نہیں لگانے چاہییں۔

شیئر: