Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس، 16 اہم فیصلوں کی منظوری

لازمی کوآپریٹو انشورنس میں صحت اہلکاروں کو شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے پیشہ ورانہ غلطیوں کے حوالے سے لازمی کوآپریٹو انشورنس میں صحت اہلکاروں کو شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق منگل کو  شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ریاض کے قصر یمامہ میں منعقد ہوا جس میں 16 فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے لازمی کوآٖریٹو انشورنس میں نرسنگ، فارمسنگ، اینستھیسیا، مڈوائفری، لیباریٹری، تشخیصی ایکسرے، تشخیصی ریڈیالوجی ٹیکنالوجی، پیرامیڈک (ہنگامی طبی خدمات) شامل ہوں گی۔
علاوہ ازیں اس میں فزیکل تھراپی، سپیچ تھراپی، سانس کی تھراپی، نیوٹریشن میں (انٹراوینس تھراپیوٹک نیوٹریشن) کارڈیک پرفیوژن اور آڈیالوجی، ہڈیوں کے پلاسٹر اورخون لینا، آپٹکس، اور آپریٹنگ روم ٹیکنیشن شامل ہیں۔ 
سعودی کابینہ نے ایجوکیشن ڈیولپمنٹ ہولڈنگ کمپنی کو سرکاری ملکیت میں لینے کی منظوری بھی دی ہے۔
کابینہ نے اس بات کی منظوری دی کہ اگر انسانی مجبوری کے تحت کسی فیملی کو گھریلو عملہ مقررہ حد سے زیادہ لانا پڑ رہا ہو تو ایسی صورت میں گھریلو کارکن پرمقرر مقابل مالی س استثنی دیا جائے گا۔ کابینہ نے استثنی کے حوالے سے خصوصی قواعد و ضوابط کی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ شہروں میں زائرین کی رہائش کے حوالے سے سبسڈی کی میعاد دو برس سے بڑھا کر تین برس کی ہے۔ فروغ افرادی قوت فنڈ سبسڈی کا بجٹ فراہم کرے گا۔ 
سعودی وزیر مملکت و رکن کابینہ و قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر عصام بن سعد نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ’ کابینہ میں گزشتہ دنوں متعدد ممالک کے ساتھ سعودی عہدیداروں اور رہنماؤں کی ملاقاتوں اور مذاکرات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔
’فرانس کے صدر اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ٹیلیفونک رابطے کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا‘۔
کابینہ نے متعدد علاقائی و بین الاقوامی کانفرنسوں و پروگراموں میں سعودی وفود کی شرکت سے متعلق رپورٹوں کا جائزہ لیا۔ بتایا گیا کہ سعودی عرب جی سی سی ممالک اور جی 20 کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔
’سعودی عرب بین الاقوامی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انسانیت نواز سرگرمیوں اور انرجی مارکٹی میں توازن و استحکام کو یقینی  بنائے رکھنے کے لیے کوشاں تھا، ہے اور رہے گا‘۔ 
سعودی کابینہ نے موسمیات کے شعبے میں سعودی عرب کے قائدانہ کردار کے حوالے سے کہا کہ’ سعودی عرب اس حوالے سے متعدد محاذوں پر کام کررہا ہے۔ گرین سعودی عرب انشیٹو فورم 2 کے تحت مختلف اقدامات کا اعلان اس کا ثبوت ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ سالانہ 278 ملین ٹن کاربن کا اخراج کم ہو۔ 600 ملین سے زیادہ پودے لگانے اور مملکت کے 30 فیصد سمندری و بری رقبے کو 2030 تک محفوظ قومی جنگلات میں تبدیل کرنے کا عزم ہے‘۔
سعودی کابینہ نے ریاض شہر میں سائبر سیکیورٹی ورلڈ فورم 2 کےانعقاد اور مفاہمتی یادداشتوں کے حوالے سے کہا کہ سعودی عرب بین الاقوامی کوششوں کا ساتھ دینے کے سلسلے میں کردار ادا کررہا ہے۔

شیئر: