Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گرین انیشیٹو: ’ تما م منصوبے چند برسوں میں شروع ہوں گے‘

سعودی سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی زرعی اور ماحولیاتی منصوبے نافذ کرے گی( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی گرین انیشیٹو کی زرعی اور ماحولیاتی سکیموں کو اگلے چار برسوں میں نافذ کرنا شروع کر دے گی۔
عرب نیوز کے مطابق سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی جو مملکت میں تمام پبلک رئیل سٹیٹ کی ذمہ دار ہے کا ایک سٹریٹجک منصوبہ ہے جس کا مقصد تمام ریاستی سٹیٹ کا پائیدار استعمال ہے۔
سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی کے چیف سٹریٹیجی آفیسر نبیل الحقبانی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’وہ بہت پر امید‘ ہیں کہ تمام منصوبے ’صرف چند برسوں میں‘ مکمل طور پر شروع ہو جائیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ ہمیں پختہ یقین ہے کہ آپ کو ٹھوس نتائج نظر آئیں گے، کم از کم پہلے سنگِ میل کے لیے جو ہمارے انیشیٹوز کے لیے قانونی ڈھانچہ قائم کرنا ہے‘۔
نبیل الحقبانی نے کہا کہ ’ سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن اور نجی شعبے کے ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے، 2030 تک لگائے جانے والے درختوں کی تعداد میں اضافے اور زمین کاشت کرنے کے لیے بھی کام کرتی ہے‘۔
سعودی گرین انیشیٹو کے اہداف کے ایک حصے کے طور پر مملکت کا مقصد 2030 تک 10 بلین درخت لگانا ہے، جب کہ اس کے اخراج میں سالانہ 278 ملین ٹن کمی لانا اور 30 فیصد سے زیادہ زمینی اور سمندری علاقوں کی حفاظت کرنا ہے۔
نبیل الحقبانی نے کہا کہ ’ یقین ہے کہ ہمارا انیشیٹو گیم چینجر ہے، (خاص طور پر) ایک بار جب آپ دیکھیں کہ حکومت خود اس میں اضافہ کرتی ہے اور نجی شعبے کو بھی ہمارے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے‘۔
سٹیٹ پراپرٹیز جنرل اتھارٹی ایک خود مختار ادارہ ہے جو وزارت خزانہ کے تحت ایک سرکاری فنڈ سے مالی اعانت فراہم کرتا ہے اور کئی ماحولیاتی اور زرعی انیشیٹوز پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ شراکت دار ہے۔

شیئر: