Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی توثیق

تحریک انصاف کی سینیئر قیادت نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی توثیق کر دی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت پارٹی کی سینیئر قیادت کا اجلاس پیر کے روز زمان پارک لاہور میں منعقد ہوا۔
پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر فواد چودھری نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ’پارٹی کی سینیئر قیادت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی توثیق کی ہے۔‘
’جمعے کے روز خیبر پختونخوا اسمبلی جبکہ سنیچر کو پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس کے بعد دونوں اسمبلیوں کو توڑنے کا اعلان کیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی سے مشاورت ہوگئی ہے، منگل کو وزیراعلٰی پنجاب چودھری پرویز الٰہی عمران خان سے ملاقات کریں گے۔‘
سندھ اور بلوچستان میں تحریک انصاف ارکان اسمبلی اپنے استعفے قیادت کو جمع کرائیں گے۔‘
پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر فواد چودھری نے قومی اسمبلی کو بھی تحلیل کرنے اور عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔
فواد چودھری نے بتایا کہ ’ہم آئندہ انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے بورڈ تشکیل دے رہے ہیں، امید ہے عوام ہمیں بھاری مینڈیٹ سے نوازیں گے۔‘
’الیکشن کمیشن ن لیگ کا ترجمان نہ بنے، ہم استعفے دیں گے تو الیکشن کمیشن 90 دن میں الیکشنز کروانے کا پابند ہوگا۔‘
فواد چودھری کے مطابق ’اعظم سواتی کی گرفتاری کے معاملے پر پارٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔‘
’اعظم سواتی کے صاحبزادے نے روتے ہوئے عمران خان کو بتایا کہ ’انہیں خدشہ ہے کہ ان کے والد کو پولیس مقابلے میں قتل کر دیا جائے گا۔‘

فواد چودھری کے مطابق ’منگل کو وزیراعلٰی پنجاب چودھری پرویز الٰہی عمران خان سے ملاقات کریں گے‘ (فائل فوٹو: مونس الٰہی ٹوئٹر)

انہوں نے بتایا کہ پارٹی قیادت کا کہنا تھا کہ ’اعظم سواتی کی گرفتاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل ہے۔‘
’اعظم سواتی کی ویڈیو بنائی گئی لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا، اور اس سے قبل 25 مئی کے واقعات پر کسی عدالت نے نوٹس نہیں لیا۔‘
اجلاس میں بابر اعوان اور سینیٹر علی ظفر نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے حوالے سے آئینی اور قانونی پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی۔
تحریک انصاف کی سینیئر قیادت کے اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے لیے دیگر آپشنز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شفقت محمود، یاسمین راشد، پنجاب کے سینیئر وزیر میاں اسلم اقبال، میان محمود الرشید اور سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب بھی اجلاس میں شریک تھے۔
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان، تیمور جھگڑا، علی امین گنڈا پور، قاسم سوری، عثمان بزدار، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان اور دیگر رہنما بھی اجلاس میں موجود تھے۔

شیئر: