مشہور امریکی ہدایت کار اولیور سٹون کی ریڈ سی فیسٹول میں شرکت
اولیور سٹون نے کہا کہ ’مشرق وسطٰی میں اقتصادی طور پر بھی زبردست صلاحیت ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
مشہور امریکی ہدایت کار اولیور سٹون نے سنیچر کو سعودی عرب میں جاری ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں مباحثے میں حصہ لیا ہے۔
عرب نیوز نے جب امریکی ہدایت کار سے پوچھا کہ کیا وہ سعودی عرب میں فلم بنانے کا سوچ رہے ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ ’میرا وقت محدود ہے، میں 76 سال کا ہوں۔ آپ مجھ سے کیا کرانا چاہتے ہیں، کہ یہاں آ کر بالکل مختلف ثقافت سیکھوں؟ نہیں، مجھے نہیں لگتا کہ یہ ممکن ہے۔‘
’میرے ذہن میں ایک پراجیکٹ ہے، جو میں آپ کو نہیں بتا سکتا کیونکہ اس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا اور اگر میں اسے پورا کر سکا تو مجھے بہت خوشی ہو گی۔‘
اولیور سٹون نے کہا کہ ’مشرق وسطٰی میں اقتصادی طور پر بھی زبردست صلاحیت ہے۔ لوگ یہاں پیسہ لگا رہے ہیں۔‘
فلم کے ثقافتی پُل کے طور پر کام کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’میں تصور کرتا ہوں کہ سنیما نے ایک بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، لیکن دوسری طرف سنیما بھی بہت پرتشدد اور انتقام پر مبنی ہے، وہ کہانیاں ہمیشہ کام کرتی نظر آتی ہیں، تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ دنیا کے لیے اچھی مثال نہیں ہے۔ تو یہ دو دھاری تلوار ہے، یہ فلم پر منحصر ہے۔‘
امریکی ہدایت کار کی نئی ڈاکومینٹری ’نیوکلیئر‘ اتوار کو فیسٹول میں دکھائی جائے گی۔
اس سے قبل ’سکارفیس‘ کے ڈائریکٹر اور آر ایس آئی ایف ایف جیوری کے صدر نے جمعرات کو فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں سعودی عرب کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اولیور سٹون نے کہا کہ ’اس ملک کے بارے میں موجودہ دنیا بہت زیادہ غلط فہمی کا شکار ہے۔ جن افراد نے بہت سخت رائے قائم کی ہے انہیں خود یہاں آنا چاہیے۔‘
انہوں نے مملکت میں ہونے والی ’تبدیلیوں‘ اور ’اصلاحات‘ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اِنہوں نے یہ دورہ قابل قدر بنا دیا ہے۔