انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے گذشتہ روز پاکستان کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 74 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 سے برتری حاصل کر لی ہے اور انگلش ٹیم کی اس جیت پر سوشل میڈیا صارفین کھلاڑیوں کو بھرپور داد دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
کھیل کے چوتھے دن جب انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے اننگز ڈیکلیئر کر کے پاکستان کو 343 رنز کا ہدف حاصل کرنے کی دعوت دی تو لوگوں نے اسے ان کی بہادری قرار دیا اور درجنوں افراد یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ انگلش ٹیم کے کپتان کو میچ ڈرا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انگلینڈ کے تمام کھلاڑی اور ان کی کارکردگی ایک طرف لیکن انگلش فاسٹ بولر جمیز اینڈرسن کی بولنگ نے نہ صرف مہمان ٹیم کے بلکہ میزبان ٹیم کے پرستاروں کو بھی حیرت میں ڈالے رکھا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان اور انگلینڈ کا وہ میچ جس میں نصرت بھٹو کا سر پھٹاNode ID: 722346
-
راولپنڈی ٹیسٹ: انگلینڈ کی ’بیزبال‘ کرکٹ کیا ہے؟Node ID: 723281
پاکستان کے خلاف دوسری اننگز میں 40 سالہ جیمز اینڈرسن نے 24 اوورز کروائے اور صرف 36 رنز دے کر چار اہم وکٹیں بھی حاصل کیں اور ان وکٹوں میں امام الحق اور محمد رضوان بھی شامل تھے۔
عبداللہ نامی صارف نے جیمز اینڈرسن کی شاندار بولنگ کارکردگی کو سراہنے کے لیے انڈین سیریز ’مرزا پور‘ کی ایک میم کا سہارا لیا جس میں ایک بزرگ رقص کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ساتھ ہی لکھا ہے ’چاچا تھوڑا ریسٹ کرلیجیے ورنہ ریسٹ ان پیس ہوجائیں گے۔‘
@/Anderson pic.twitter.com/r2mzBkciUg
— Abdullah (@michaelscottfc) December 5, 2022
کرکٹ پر رپورٹنگ کرنے والے پاکستانی صحافی ارفہ فیروز نے لکھا کہ ’کون کہنا ہے کہ جمی اینڈرسن برصغیر میں ناکارہ ہیں؟ اس بہترین قابلیت کو کیا کہیں گے جس کے ذریعے راولپنڈی ٹیسٹ میں ایک مردہ پچ پر جمی اینڈرسن گیند سے باتیں کر رہے ہیں۔‘
Who says Jimmy Anderson is useless in subcontinent? The greatness of skills is that Jimmy Anderson is making the ball talk on even dead pitch of Rawalpindi Test. #PAKvENG
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) December 5, 2022
جہاں بھی جیمز اینڈرسن کا ذکر آرہا ہے وہیں لوگ ان کی عمر کا بھی ذکر کرنا اپنا فرض سمجھ رہے ہیں۔ برطانوی ماہر قانون ازابیل ویسٹ بری کو یہ بات زیادہ پسند نہیں آئی اور انہوں نے لکھا ’ایک کھلاڑی کا انتخاب اس لیے کیا جاتا ہے کیونکہ یہ یقین ہوتا ہے کہ وہ کارکردگی کے سٹینڈرڈ کو یقینی بنا لے گا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’عمر پر کبھی غور نہیں کیا جاتا۔‘
I do wish that every reference to Jimmy Anderson's workload was not prefixed w/ the fact that he's 40 y/o.
If a player is picked, they're picked on the basis that they can perform to the standard required for the duration required. Age is not a consideration. #PAKvENG
— Isabelle Westbury (@izzywestbury) December 5, 2022
آئس لینڈ کرکٹ بورڈ تو جیمز اینڈرسن سے اتنا متاثر ہوا کہ ان کی جانب سے انگلش فاسٹ بولر کو ’آئس لینڈ کی وائن‘ قرار دے دیا۔
آئس لینڈ کرکٹ کی جانب سے لکھا گیا کہ جیمز اینڈرسن 35 سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد 54 ٹیسٹ میچ کھیل کر 205 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جبکہ انہوں نے اس دوران ہی 11 مرتبہ پانچ یا پانچ سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
Maturing like a fine Icelandic wine. Since age 35, James Anderson has this record:
Tests - 54
Wkts - 205
Avg - 20.82
5-wickets - 11That's a lower average than Marshall, Garner and Ambrose achieved across their whole careers.
— Iceland Cricket (@icelandcricket) December 5, 2022