پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ دلچسپ صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے انگلینڈ نے 343 رنز کا ہدف دیا ہے جبکہ ابھی ایک دن کا کھیل بھی باقی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انگلینڈ ٹیم شاید غلطی سے سفید کِٹ پہن کر آگئیNode ID: 722546
-
آپ مجھے ’مارنے‘ کے چکر میں ہیں؟ نسیم شاہ کا صحافی کو جوابNode ID: 722871
-
راولپنڈی ٹیسٹ کا فیصلہ کن مرحلہ، پاکستان کو مزید 263 رنز درکارNode ID: 723216
چوتھے دن چائے کے وقفے پر انگلینڈ نے سات وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنائے۔
اس وقت یہ خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ انگلینڈ چائے کے وقفے کے بعد مزید تیز کھیل کر پاکستان کو 400 رنز کا ہدف دے گا لیکن انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے انگلینڈ کی ’بیزبال‘ اپروچ کے تحت حیران کن طور اننگز ڈکلیئر کر دی۔
انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے ہدف کے جواب میں چوتھے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز بنا لیے ہیں۔
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 263 رنز مزید درکار ہیں جبکہ انگلینڈ کو آٹھ وکٹیں حاصل کرنا ہیں۔
انگلینڈ کی ’بیزبال‘ کرکٹ کیا ہے؟
رواں سال انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم میں دو بڑی تبدیلیاں کی گئیں جس میں جو روٹ کو ٹیسٹ کپتانی سے ہٹا کر بین سٹوکس کو انگلش ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا اور نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اور جارحانہ بیٹر برینڈن میکلم کو کرس سلور وُڈ کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کا کوچ بنا دیا گیا۔
بین سٹوکس اور برینڈن میکلم کی بطور کپتان اور کوچ جوڑی کی طرزِ کرکٹ کو ’بیزبال‘ کرکٹ کہا جا رہا ہے۔
’بیزبال‘ کرکٹ میں انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی سوچ کو تبدیل کیا گیا ہے، یعنی میچ جیتنے کے لیے کھیلنا ہے جس میں دفاع کی بجائے جارحانہ طرز عمل کے تحت بیٹنگ کرنی ہے۔
اسی گیم پلان پر عمل کرتے ہوئے انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن 506 رنز بنا ڈالے تھے۔
’بیزبال‘ کرکٹ میں انگلینڈ ٹیم میچ ڈرا کرنے کی بجائے اسے نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کرتی ہے۔
بین سٹوکس اور برینڈن مکلم کی کپتانی اور کوچنگ میں انگلش ٹیم اب تک سات ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہے، جس میں کوئی میچ ڈرا نہیں ہوا۔
انگلینڈ نے گزشتہ سات میں سے چھ ٹیسٹ میچز جیتے ہیں۔
انگلینڈ کی جانب سے راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں دوسری اننگز جلد ڈکلیئر کیے جانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی تبصرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
انگلینڈ کے فاسٹ بولر سٹیورٹ براڈ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پاکستان کو جیت کے لیے 343 کا ہدف دینا بہت اچھا فیصلہ ہے۔ یہ سکور بن سکتا ہے لیکن اس پچ پر وکٹیں لینے کے لیے آپ کو بیٹرز کو لالچ دینی ہو گی۔‘
A smart declaration that. 342 for Pakistan to win it. Very getable but to get wickets on this pitch you need the batter to take risks so need to dangle a carrot. Short ball theory is to get this ball scuffed up quickly while it’s new because reverse is our major weapon
— Stuart Broad (@StuartBroad8) December 4, 2022
’شارٹ بال اس وجہ سے کروائی جا رہی ہے کہ نئی گیند سے فائدہ اٹھا لیا جائے کیونکہ ریورس سوئنگ ہمارا اصل ہتھیار ہے۔‘
انڈین صحافی وکرانت گپتا نے کہا کہ ’انگلینڈ شاید ہار جائے لیکن انہوں نے اس وجہ سے ڈکلیئر کیا ہے کہ وہ جیتنا چاہتے ہیں۔ چلو وہ کرکٹ کا مزاج تو تبدیل کر رہے ہیں۔‘
England may lose the Test. Yet they’ve declared because they want to win.
They are at least changing the landscape of cricket #EngvsPak— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) December 4, 2022
فرضی کرکٹر نامی ہینڈل نے ٹویٹ کیا کہ ’میں نے سوچا ہی نہیں تھا کہ اس ٹیسٹ میچ کا نتیجہ کسی کے حق میں آئے گا۔ انگلینڈ ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کا سوچ رہا ہے جو رمیز راجہ نے بابر اعظم کے لیے قربان کر دی تھی۔‘
Didn't even think about outcome in anyone's favor in this Test. England trying to save Test cricket which Ramiz sacrificed for Babar. #PAKvENG
— Silly Point (@FarziCricketer) December 4, 2022