Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی ٹیسٹ: انگلینڈ کی ’بیزبال‘ کرکٹ کیا ہے؟

رواں سال بین سٹوکس کو انگلش ٹیسٹ ٹیم کا کپتان اور برینڈن میکلم کو کوچ بنایا گیا۔ (فوٹو: سکائی سپورٹس)
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ دلچسپ صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے انگلینڈ نے 343 رنز کا ہدف دیا ہے جبکہ ابھی ایک دن کا کھیل بھی باقی ہے۔
چوتھے دن چائے کے وقفے پر انگلینڈ نے سات وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنائے۔
اس وقت یہ خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ انگلینڈ چائے کے وقفے کے بعد مزید تیز کھیل کر پاکستان کو 400 رنز کا ہدف دے گا لیکن انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے انگلینڈ کی ’بیزبال‘ اپروچ کے تحت حیران کن طور اننگز ڈکلیئر کر دی۔
انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے ہدف کے جواب میں چوتھے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز بنا لیے ہیں۔
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 263 رنز مزید درکار ہیں جبکہ انگلینڈ کو آٹھ وکٹیں حاصل کرنا ہیں۔

انگلینڈ کی ’بیزبال‘ کرکٹ کیا ہے؟

رواں سال انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم میں دو بڑی تبدیلیاں کی گئیں جس میں جو روٹ کو ٹیسٹ کپتانی سے ہٹا کر بین سٹوکس کو انگلش ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا اور نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اور جارحانہ بیٹر برینڈن میکلم کو کرس سلور وُڈ کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کا کوچ بنا دیا گیا۔
بین سٹوکس اور برینڈن میکلم کی بطور کپتان اور کوچ جوڑی کی طرزِ کرکٹ کو ’بیزبال‘ کرکٹ کہا جا رہا ہے۔

’بیزبال‘ کرکٹ میں انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی سوچ کو تبدیل کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’بیزبال‘ کرکٹ میں انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی سوچ کو تبدیل کیا گیا ہے، یعنی میچ جیتنے کے لیے کھیلنا ہے جس میں دفاع کی بجائے جارحانہ طرز عمل کے تحت بیٹنگ کرنی ہے۔
اسی گیم پلان پر عمل کرتے ہوئے انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن 506 رنز بنا ڈالے تھے۔
’بیزبال‘ کرکٹ میں انگلینڈ ٹیم میچ ڈرا کرنے کی بجائے اسے نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کرتی ہے۔
بین سٹوکس اور برینڈن مکلم کی کپتانی اور کوچنگ میں انگلش ٹیم اب تک سات ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہے، جس میں کوئی میچ ڈرا نہیں ہوا۔
انگلینڈ نے گزشتہ سات میں سے چھ ٹیسٹ میچز جیتے ہیں۔
انگلینڈ کی جانب سے راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں دوسری اننگز جلد ڈکلیئر کیے جانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی تبصرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
انگلینڈ کے فاسٹ بولر سٹیورٹ براڈ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پاکستان کو جیت کے لیے 343 کا ہدف دینا بہت اچھا فیصلہ ہے۔ یہ سکور بن سکتا ہے لیکن اس پچ پر وکٹیں لینے کے لیے آپ کو بیٹرز کو لالچ دینی ہو گی۔‘
’شارٹ بال اس وجہ سے کروائی جا رہی ہے کہ نئی گیند سے فائدہ اٹھا لیا جائے کیونکہ ریورس سوئنگ ہمارا اصل ہتھیار ہے۔‘
انڈین صحافی وکرانت گپتا نے کہا کہ ’انگلینڈ شاید ہار جائے لیکن انہوں نے اس وجہ سے ڈکلیئر کیا ہے کہ وہ جیتنا چاہتے ہیں۔ چلو وہ کرکٹ کا مزاج تو تبدیل کر رہے ہیں۔‘
فرضی کرکٹر نامی ہینڈل نے ٹویٹ کیا کہ ’میں نے سوچا ہی نہیں تھا کہ اس ٹیسٹ میچ کا نتیجہ کسی کے حق میں آئے گا۔ انگلینڈ ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کا سوچ رہا ہے جو رمیز راجہ نے بابر اعظم کے لیے قربان کر دی تھی۔‘
کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے کا کہنا تھا کہ ’واہ، انگلینڈ نے کتنا بہادُر فیصلہ کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ یوں کھیلی ہے جیسے آپ خطرے سے مول لے رہے ہوں۔‘

شیئر: