نئے ستاروں کی دریافت پر سعودی پروفیسر کو ’ناسا‘ کا خراج تحسین
ستاروں کی پیدائش کے حوالے سے معلومات بہت محدود ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
جازان یونیورسٹی میں فیکلٹی آف سائنس کی اسسٹنٹ پروفیسر وفا ذکری نے صفر زمرے کے دو ستارے دریافت کیے ہیں۔ صفر زمرے سے مراد نومولود ستارے ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی کی ویب سائٹ اور اخبار 24 کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ نے وفا ذکری کی ریسرچ شائع کر کے انہیں سراہا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ وفا کی ریسریچ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ستارے کس طرح جنم لیتے ہیں۔ اس حوالے سے سائس دانوں کے لیے ان کی ریسریچ بڑی رہنمائی کر رہی ہے۔
وفا نے بتایا کہ تقریباً 100 برس قبل پہلا چمکدار دھماکہ ہوا تھا بعدازاں ایسا منظرکبھی کبھار ہی دیکھا جا سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ستاروں کی پیدائش کے حوالے سے معلومات بہت محدود ہیں اس لیے معمے کو سلجھانے کے لیے ورکنگ ٹیم کے ساتھ یہ فیصلہ کیا کہ ستارے کس طرح بنتے اورپیدا ہوتے ہیں اس کا پتا لگانے کے لیے ریسریچ کی جائے۔
وفا ذکری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنی ٹیم کے ساتھ 92 نومولود ستاروں پرکام کیا ۔ ’اورایون‘ کراؤڈ میں ننھے ستارے کثیرتعداد میں ہوتے ہیں ۔ نومولود ستارے کو مکمل ستارہ بننے کے لیے لمبا سفرکرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اورایون کراؤڈ میں صفر زمرے کے تین ستاروں میں سے دو ہماری ٹیم نے دریافت کیے ہیں۔
ہماری ٹیم اس نتیجے پرپہنچی ہے کہ ہرچار سو برس میں ایک ننھا ستارہ وجود میں آتا ہے جب گیس کے بادل پھٹتے ہیں توستارہ وجود میں آتا ہے۔ اس حوالے سے ہونے والے دھماکے کا سلسلہ 15 برس تک چلتا ہے۔