ولی عہد نے سالانہ مالیات بجٹ پردستخط کیے (فوٹو، ٹوئٹر)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کابینہ اجلاس میں مملکت کے سالانہ بجٹ کے اجلاس کی صدارت اوراعلان کے بعد مختصر ترین خطاب میں مملکت کی خوشحالی اورترقی کے لیے دعا کی۔ بعدازاں بجٹ اجلاس کی باقی کارروائی ولی عہد کی صدارت ہوئی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی کابینہ کے بجٹ اجلاس کی صدارت کی انہوں نے منظوری کےلیے بجٹ پردستخط کیے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پراپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی کامیابی کی سب بڑی کلید ہمارے عوام ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2.2 ملین سے زیادہ سعودی نجی شعبے میں کام کررہے ہیں جو ایک تاریخی ریکارڈ ہے۔
ولی عہد نے مزید کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں نے خواتین کی شرکت کا تناسب 17.7 فیصد سے بڑھ کر 35.6 فیصد تک پہنچ گیا ۔
مملکت کی پائیدا ر اورہمہ جہتی اقتصادی ترقی میں عوام کا کردار کلیدی ہے۔ ولی عہد نے مزید کہا کہ حکومت عوام کے سماجی تحفظ اورسبسڈی کے نظام کے استحکام کا مشن جاری رکھے گی کیونکہ تمام شہریوں خصوصا کم آمدنی والے سعودیوں کو پروقارمعاشی معیار کی فراہم میں اسکی اہمیت ناگزیرہے۔
ولی عہدنے وزرا اورتمام عہدیداروں کو اپنے دائرہ کارمیں بجٹ پروگرام ترقیاتی وسماجی منصوبے فرض شناسی کے ساتھ نافذ کرنے کی ہدایت کی۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بجٹ 2023 کی فاضل آمدنی ریاست کے محفوظ ذخائر میں جمع کی جائے گی۔
قومی بجٹ 2023 میں سرکاری اداروں کو اپنی آمدنی بڑھانے پرترغیبات کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کوقومی بجٹ کی دفعات میں ایسے حقوق کی ادائیگی کا اختیار تفویض کیا گیا ہے جن کی بابت بجٹ میں منظوریاں نہیں دی گئیں۔
ولی عہد نے کہا کہ بجٹ 2023 کا بجٹ اسٹراٹیجیک اخراجات کوفروغ دیے گا۔ سرمایہ کاری کے انیشیٹومالیاتی ورکرز کے تحفظ اوراقتصادی تبدیلی کے اہداف کو آگے بڑھائیں گے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ جو کامیابیاں ملی ہیں وہ اس بات کی غماز ہیں کہ ہمہ جہتی اقتصادی شرح نمو کےلیے جو اقتصادی اصلاحات کی گئیں وہ کامیاب ہیں۔
ولی عہد نے کہا کہ حکومت ہرسیکٹراورہرعلاقے کی حکمت عملی کے مطابق منصوبوں پرخرچ کرنا چاہتی ہے۔ حکومت اقتصادی اورسماجی مفاد والے منصوبوں کا نفاذ جاری رکھے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2022 کے اخراجات سے بچنے والی رقم ملکی مجموعی قومی پیداوار کا 2.6 فیصد کے قریب ہے۔ بجٹ میں بچنے والی رقم سے سرکاری محفوظ اثاثے بہتر ہوں گے اور قومی فنڈز کی پوزیشن محفوظ ہوگی۔
ولی عہد نے بتایا کہ ان دنوں ترجیجات والے منصوبے اورپروگرام تیزی سے نافذ کرنے کے امکانات پرغور کیاجارہا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے توقع ظاہر کی کہ صنعت کی قومی حکمت عملی سے مملکت کے معیشت پراچھا اثر پڑے کا ایک ٹریلین مالیات کے 800 سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع متعین کیے گئے ہیں اورصنعتی برآمدات کی قدر 557 ارب ریال تک پہنچانے کےلیے کام کیاجارہا ہے۔
ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب ملکی اورغیرملکی سرمایہ کاری کا خود کو مرکز بنانے کےلیے پرکشش معیشت کے فروغ کےلیے کام کرتا رہے گا۔