گرتے ہوئے فائٹر جیٹ سے نکل کر اپنے ’خون آلود‘ چہرے کی سیلفی بنانے والے یوکرین کے پائلٹ کو صدر زیلنکسی نے ’ہیرو آف یوکرین‘ کا خطاب دیا ہے۔
پائلٹ ویڈائم ووروشائلوف کو خصوصی انعام سے بھی نوازا گیا ہے۔
نیوز ویک کے مطابق ویڈائم ووروشائلوف نے اکتوبر میں یوکرینی شہر وینتسیا کے اوپر ایرانی ساختہ ڈرون کو نشانہ بنایا تھا، اس وقت وہ مگ 29 اڑا رہے تھے۔
مزید پڑھیں
-
’وقت آ گیا ہے کہ روس کی تباہ کن جنگ کو ختم کیا جائے‘Node ID: 717856
-
یوکرین میں جوہری جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے: صدر ولادیمیر پوتنNode ID: 724211
-
پوتن کی ’جوہری جنگ‘ کی دھمکی کے بعد یوکرین پر حملے تیزNode ID: 724456
ان کا نشانہ بننے والے ڈرون کا ملبہ شائلوف کے جہاز پر گرا جس سے وہ توازن کھو بیٹھا اور گرنے والا تھا تاہم اسی وقت ہی وہ جہاز سے نکل گئے اور ڈرون کا کچھ ملبہ ان کی گردن اور چہرے سے ٹکرایا جس سے وہ زخمی ہو گئے تھے۔
انہوں نے اسی وقت ایک سیلفی بنائی اور تھمب اپ کے اشارے کے ساتھ شیئر کی۔
انہوں نے کیپشن میں لکھا ’ہم کو کوئی بھی نہیں توڑ سکتا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’یوکرین فوج نہ صرف اپنے ملک بلکہ پوری مہذب دنیا کا دفاع کر رہی ہے۔ یہی وہ ڈھال ہے جو مغربی دنیا کو محفوظ رکھ رہی ہے، مگر یہ دفاع یوکرین کے بیٹوں کو بہت مہنگا پڑ رہا ہے۔ اس لیے آپ کو سمجھنے اور یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔‘
چار روز بعد انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر یہ بھی کہا کہ وہ اس علاقے کے لوگوں کے پاس گئے اور ان سے معذرت طلب کی جہاں ڈرون کا ملبہ گرا تھا۔
’میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو آہنی اعصاب کے مالک ہیں اور انہوں نے میری مدد کی۔‘
سیلفی سامنے آنے کے بعد صدر ولادیمیر زیلنسکی نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میجر ویڈائم ووروشائلوف کو ہیرو آف یوکرین اور گولڈ سٹار کا میڈل دیا جائے گا۔‘
صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ ’یہ انعام ملک اور یہاں کے عوام کی بے لوث خدمت کرنے والے ہیروز کو دیا جاتا ہے۔‘