Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں قید بیلجیئم کے امدادی کارکن کو 28 سال قید کی سزا

امدادی کارکن کے خاندان کو قیدیوں کے رہائی کے بدلے ان کی واپسی کی امید تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے بیلجیئم کے ایک امدادی کارکن اولیور وینڈی کاسٹیلی کو 28 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ذرائع نے بیلجیئم کے ایک اخبار ہٹ نیوز بلاڈ نے اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ منگل کو وزیراعظم الیگزینڈر ڈی کروو اور ان کی کابینہ کے دیگر ارکان نے امدادی کارکن کے اہل خانہ کو سزا سے متعلق آگاہ کیا۔
امکان ہے کہ بدھ کو دن کے اختتام پر اس سلسلے میں وزیر انصاف وِنسینٹ وان کوئکن بورن پارلیمان کے سوالوں کے جوابات دیں گے۔
41 برس کے اولیور وینڈی کاسٹیلی تقریباً ایک سال سے ایران کی حراست میں ہیں۔ ان پر عائد الزامات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
بیلجیئم نے بارہا کہا ہے کہ ان کو حراست میں رکھنے کی کوئی وجہ نہیں۔
ایرانی حکام نے فی الحال اس پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔
امدادی کارکن کے خاندان کے ترجمان نے ہٹ نیوز بلاڈ کو بتایا کہ ’یہ اولیور اور ان کے خاندان کے لیے توہین اور صدمہ ہے۔‘
ان کے مطابق ’وہ معصوم ہیں اور بڑے پیمانے پر ایک مشکوک بین الاقوامی گیم کا شکار ہوئے۔‘
گزشتہ ہفتے بیلجیئم کی عدالت نے ایران اور بیلجیئم کے درمیان ایک معاہدہ معطل کیا تھا جس کے تحت دونوں ملکوں کے مابین قیدیوں کا تبادلہ ہو سکتا تھا۔
یہ معاہدہ اولیور وینڈی کاسٹیلی کے خاندان کے لیے واحد امید تھی۔ بیلجیئم کی میڈیا کے مطابق انہیں ایرانی قیدی اسداللہ اسدی کے بدلے رہائی مل سکتی تھی۔
گذشتہ برس اسداللہ اسدی کو بیلجیئم کی عدالت نے 20 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر پیرس میں بم نصب کرنے کا الزام ہے۔

شیئر: