عزہ کی پٹی پر اسرائیل کے فضائی حملے میں 28 افراد مارے گئے
جمعرات 24 اپریل 2025 19:41
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 28 افراد مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اسرائیل نے ایک ماہ قبل حماس کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی اور فضائی و زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے تھے۔ مارچ کے آغاز سے اسرائیل نے 20 لاکھ فلسطینیوں کو خوراک اور دیگر امداد سے مکمل طور پر محروم کر رکھا ہے تاکہ حماس کو یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ میں لایا جا سکے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ باقی 59 یرغمالیوں، جن میں سے 24 کے بارے میں خیال ہے وہ زندہ ہیں، کو صرف اس شرط پر رہا کرے گی کہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے، مستقل جنگ بندی کی جائے اور اسرائیلی افواج مکمل طور پر غزہ سے نکل جائیں۔ اسرائیل نے حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔
ان میں سے بیشتر کو بعد میں جنگ بندی یا دیگر معاہدوں کے تحت رہا کر دیا گیا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی کارروائیوں میں اب تک 51 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 28 افراد مارے گئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
وزارت نے بتایا کہ شمالی جبالیا کے علاقے میں پولیس سٹیشن پر حملے میں کم از کم 9 افراد مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے حماس اور اسلامی جہاد کے ایک کمانڈ اور کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا۔
جنوبی شہر خان یونس میں تین مختلف حملوں میں کم از کم 7 افراد مارے گئے، جن میں ایک ماں اس کے دو بچے شامل ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق وسطی غزہ میں حملوں کے نتیجے میں 6 افراد مارے گئے ، جن میں دو خواتین اور دو بچے شامل تھے۔ غزہ شہر میں ایک گھر پر فضائی حملے میں چار بچے اور ان کے والدین مارے گئے۔