مصر میں بیٹی نے دوست کے ساتھ مل کر ماں کو قتل کردیا
پولیس نے بیان میں تضاد پر پوچھ گچھ کی تو اقبال جرم کرلیا (فائل فوٹو اے ایف پی)
مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے شمال مشرق میں واقع پورٹ سعید شہر میں بیٹی نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ماں کو قتل کردیا۔
سیکیورٹی فورس نے مقتولہ کی بیٹی اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق معاون وزیر داخلہ میجر جنرل مدحت عبدالرحیم نے بتایا کہ’ الفیروز الجدیدۃ زون میں 42 سالہ خاتون دالیا سمیر الحوشی کے قتل کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی’۔
بتایا گیا ہے کہ دالیا سمیر الحوشی پورٹ فواد جنرل ہسپتال میں فورمین کے طور پر کام کررہی تھی اور وہ تین بچوں کی ماں تھی۔
پولیس تفتیش کے لیے پہنچی تو مقتولہ خاتون کی بیٹی نے بیان میں دعوی کیا کہ ’گھر میں ایک چور گھس آیا تھا۔ اس نے چوری کی کوشش کی اور پکڑے جانے کے ڈر قتل کردیا‘۔
بیان میں لڑکی نے واردات کے وقت اپنی موجودگی کے حوالے سے متضاد باتیں کیں۔ پہلے کہا کہ ’وہ ٹیوشن کے لیے گئی ہوئی تھی۔ گھر پہنچنے پر دروازہ کھلنے سے قبل پڑوسی نے رابطہ کرکے بتایا اور وہ فوری طور پر گھر کے باہر سے ہی ہسپتال چلی گئی‘۔
ایک اور بیان میں اس سے مختلف بات کہی اور کہا کہ ’گھر میں داخل ہوئی تو اسی وقت پڑوسی کا فون آیا‘۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک سفید شرٹ برآمد کی جو خون میں لت پت تھی۔ معائنے سے پتہ چلا کہ وہ شرٹ لڑکی کے دوست کی تھی۔
پولیس نے بیان میں تضاد پر سختی سے پوچھ گچھ کی تو وہ لڑکی نے اقبال جرم کرلیا اور کہا کہ’ میری اپنی عمر سے کئی برس چھوٹے نوجوان سے دوستی تھی اور اسے گھر بلایا تھا‘۔
لڑکی کے مطابق ’اس کی ماں خلاف توقع اس دن ڈیوٹی سے جلد واپس آگئی اور ہمیں ایک ساتھ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئی۔ بدنامی سے بچنے کے لیے قتل کیا۔ میرے دوست نے سریے سے سر پر ضربیں لگا کر قتل کردیا‘۔
لڑکی کے دوست نے بھی اقبال جرم کرتے ہوئے کہاکہ قتل دانستہ نہیں کیا بلکہ بدنامی سے بچنا چاہتے تھے۔
نوجوان نے یہ بھی کہا کہ’ مقتولہ خاتون نے موت سامنے دیکھ کر کلمہ شہادت پڑھنے کی خواہش ظاہر کی تھی‘۔