مصر میں نوجوان نے والدین اور بڑے بھائی کو قتل کر دیا
جرم کے نشانات مٹانے کی غرض سے احمد جمال نے ایک گودام میں آلۂ قتل بھی چھپا دیا تھا (فائل فوٹو: پکسابے)
مصر کے شمال میں واقع گورنریٹ کَفر الشیخ میں ایک خاندان کے سب سے چھوٹے بیٹے نے لزرہ خیز واردات کا ارتکاب کیا ہے۔
سبق نیوز نے مصری ویب سائٹ ’صدی البلد‘ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اس خاندان کے سب سے چھوٹے بیٹے نے اپنے ماں باپ اور بڑے بھائی کو قتل کیا ہے۔
یہ واقعہ قلین مرکز کے گاؤں الشقۃ میں آبادی سے دور ایک زرعی زمین میں واقع گھر میں پیش آیا۔
یہ کھیتی باڑی سے وابستہ خاندان تھا
کھیتی باڑی سے وابستہ اس خاندان کے سب سے بڑے بیٹے کا نام محمد جمال تھا اور اس کی عمر 45 برس تھی۔ وہ پیشے کے لحاظ سے استاد تھا۔
والد جمال کی عمر 80 جبکہ والدہ انیسہ کی عمر 75 برس تھی۔
کَفر الشیخ کے سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ قلین مرکز کے الشقۃ گاؤں میں واقع ایک گھر سے کسان، اس کی بیوی اور بیٹے کی لاشیں ملی ہیں۔
واقعے کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ان دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات چلے آ رہے تھے۔
ملزم یعنی سب سے چھوٹا بیٹا 31 سالہ احمد جمال سوشل سروس میں گریجویٹ ہے اور اسکندریہ میں کام کرتا ہے۔
تفتیش میں کیا انکشاف ہوا؟
رواں ماہ کی آٹھ تاریخ کو احمد جمال اسکندریہ سے واپس آیا تاکہ وہ اپنے خاندان کے افراد سے خلاصی حاصل کر سکے۔ وہ اپنے ساتھ ایک سفید رنگ کا ہتھیار بھی لایا تھا جس سے ان نے اپنے بھائی اور والدین پر وار کیے۔
اس کے بعد جرم کے نشانات مٹانے کی غرض سے احمد جمال نے ایک گودام میں آلۂ قتل بھی چھپا دیا تھا۔
پتہ کیسے چلا؟
اس واقعے کا علم اس وقت ہوا جب مقتول ٹیچر کے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں نے ان کے دو دن سے غیرحاضر ہونے کی اطلاع دی۔
اس کے بعد مقتول کی لاش خراب حالت میں ملی۔