’بنوں واقعہ قابل مذمت، دہشت گردوں کے آگے نہیں جُھکیں گے‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مقابلے میں قوم فوج کے ساتھ ہے (فوٹو: پی ایم ایل این)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بنوں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گردی کی کسی بھی کوشش کو سختی سے کچل دیا جائے گا۔‘
بدھ کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دہشت گردی قومی سلامتی کا حساس مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی سوچ اور لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔‘
شہباز شریف نے عزم ظاہر کیا کہ ریاست کسی بھی دہشت گرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی۔
’دہشت گردوں کے ساتھ آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت دہشت گردوں کی بیرونی سہولت کاری اور پناہ گاہوں کا سدباب بھی کرے گی۔
’پوری قوم اپنی دلیر افواج شانہ بہ شانہ دہشت گردی کا خاتمہ کر کے رہے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں کی ہے لیکن وفاق ایسے سنگین مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا۔
’دہشت گردی کے مقابلے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘
خیال رہے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے ایک حراستی مرکز میں عکسریت پسندوں نے اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر یرغمال بنا لیا تھا۔
شدت پسندوں نے اتوار کی سہ پہر کو حراستی مرکز میں سکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
شدت پسندوں کی جانب سے حکومت سے افغانستان تک فضائی رسائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خیبرپختونخوا کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ شدت پسندوں سے مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہو گئے تھے۔
منگل کو امریکہ کی جانب سے پاکستان کو مدد کی پیشکش کی گئی تھی۔
تاہم اسی روز ہی پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشن کیا گیا، جس میں 25 شدت پسند ہلاک ہوئے اور یرغمالیوں کو رہا کرا لیا گیا۔