صالح بن عبدالوھاب الصانع نے چھٹے عشرے کے وسط میں یہ ’العزیزیہ‘ محلہ بسایا تھا (فوٹو: العربیہ نیٹ)
سعودی حکام کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ ’الریاض الخضرا‘ (گرین ریاض) مہم آج جمعرات 29 دسمبر 2022 سے العزیزیہ محلے میں شروع کی جائے گی۔ اس حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھنے لگے کہ مہم کے آغاز کے لیے ’العزیزیہ‘ کا انتخاب کیوں کیا گیا ہے؟
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز مورخ منصور العساف نے بتایا کہ ’دراصل یہ محلہ دارالحکومت کے جنوب میں واقع ہے اور اس کی نسبت مالی مملکت شاہ عبدالعزیز بن عبد الرحمن آل سعود کے نام سے ہے۔‘
گرین ریاض مہم کے تحت شہر کے 120 سے زیادہ محلوں میں پارک قائم کیے جائیں گےِ۔ سکولوں، مسجدوں، سڑکوں اور گزر گاہوں میں شجر کاری ہو گی۔
العساف نے بتایا کہ ’اس محلے کے بانی معروف سرمایہ کار صالح بن عبدالوھاب الصانع ہیں۔ انہوں نے چھٹے عشرے کے وسط میں یہ محلہ بسایا تھا۔ ایک سال بعد یہاں سیمنٹ فیکٹری قائم کی گئی تھی۔ الصانع نے الخرج روڈ کے بالمقابل محلے کا مشرقی علاقہ خرید کر یہ محلہ بسایا تھا۔ پھر 1975 میں فروغ املاک فنڈ نے یہاں بسنے والوں کو رہائشی قرضے جاری کیے جس سے یہ محلہ بستا چلا گیا۔
العزیزیہ محلہ معاذ بن جبل سٹریٹ سے شروع ہوتا ہے جو کھجور اور ’الفیکس‘ کے درختوں سے آراستہ ہے۔
الصانع نے یہاں پلاٹنگ کی۔ انہوں نے بنگلوں اور مکانات کے لیے سپیشل پیشکشیں کیں۔ انہوں نے اپنے گھر کو سکول میں تبدیل کیا تاکہ مختلف علاقوں سے آنے والے طلبہ اپنا کورس پورا کر سکیں۔ اب یہ سکول وزارت تعلیم کی نگرانی میں کام کر رہا ہے۔
الصانع نے 20 میٹر چوڑی سڑکیں بنائیں۔ انہوں نے اس حوالے سے اچھا خاصا کام کیا۔
اس محلے میں جو مسجد سب سے پہلے تعمیر کی گئی اسے اپنے بانی کے نام سے منسوب کردیا گیا۔ اس کے بعد متعدد مساجد تعمیر کی گئیں۔ 8 ویں عشرے میں اسے قاری حضرات کا محلہ بھی کہا جاتا رہا ہے۔ وجہ یہ تھی کہ یہاں سے موذن اور ممتاز قاری پیدا ہوئے۔
کہا جاتا ہے کہ 1985 کے دوران رمضان میں یہاں پہلا سگنل لگایا گیا تھا۔ یہ سگنل العزیزیہ سٹریٹ اور النصر سٹریٹ کے چوراہے پر نصب کیا گیا تھا۔
الخرج روڈ پر العزیزیہ محلے کے جنوب والا علاقہ ’دعکنۃ‘ کے نام سے پہچانا گیا۔ وہاں شاہ سعود کا محل تھا یہ محل اب بھی ہے۔ 8 ویں عشرے میں یہاں ’گیمز سٹی‘ کا افتتاح ہوا پھر ’اسواق العزیزیہ‘ کے نام سے مارکیٹ بنی۔ یہاں نوجوان کثیر تعداد میں آتے اور پروگرام کیا کرتے تھے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں