Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سال 2022، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کیا ہوتا رہا؟

دنیا کے بیشتر حصوں کی طرح مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں بھی سال 2022 کو عالمی وبا، لاک ڈاؤن، بندشوں کے خاتمے کے بعد حالات کو بالآخر معمول پر لاتے دیکھا گیا۔
تاہم وبا کے اقتصادی اثرات کو یوکرائن پر روس کے حملے نے مزید بڑھا دیا اور تیز معاشی بحالی کی امیدوں کو ختم کیا جس سے کئی معیشتیں کساد بازاری کے دھانے تک پہنچ گئیں۔
ان اقتصادی چیلنجوں کو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ (مینا) کے زیادہ تر علاقے میں شدت سے محسوس کیا گیا کیونکہ سال بھر  خوراک اور ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھوتی رہیں۔ کئی معاملات میں عالمی معاشی اثرات نے مقامی مسائل کو بڑھا دیا۔
سال 2022 کا اختتام بہرحال خطے میں پُرجوش اور خوش کُن اندار میں ہو رہا ہے جہاں قطر میں فیفا ورلڈ کپ، سفارتی سطح پر سربراہی اجلاس اور کئی اہم ثقافتی تقریبات ہوئیں جن سے اگلے سال کے لیے امن اور استحکام کی امیدیں بڑھیں۔

حوثیوں کا متحدہ عرب امارات پر حملہ

سال 2022 کا آغاز خلیج میں ایک خطرناک حملے سے ہوا جب یمن میں طویل جنگ کے ایرانی حمایت یافتہ ایک فریق حوثی ملیشیا نے متحدہ عرب امارات پر راکٹ حملے کیے۔
ڈرون کے ذریعے داغے گئے ان میزائل حملوں میں ابوظہبی کی تیل کمپنی میں کام کرنے والے تین کارکن مارے گئے۔

غذائی عدم استحکام

جب روس نے 24 فروری کو یوکرین میں ’خصوصی فوجی آپریشن‘ کا آغاز کیا تو اس کے اثرات پوری دنیا میں تیزی سے محسوس کیے گئے۔ مینا ریجن کے ممالک میں سب سے واضح اثر بنیادی اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اچانک اضافہ تھا، کیونکہ یوکرین کو بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی نے اناج اور کھاد کی منڈیوں سے محروم کر دیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق اگرچہ یوکرین سے اناج کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے جولائی میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں معاہدہ طے پایا تھا، لیکن سپلائی چین میں رکاوٹوں کی وجہ سے درآمدات پر منحصر ممالک جیسے مصر اور لبنان میں قیمتیں بڑھیں، اور یمن جیسے قحط کے دھانے پر کھڑے ملک کے شہریوں میں خوف پھیل گیا۔

لیبیا کا بحران

سال 2021 میں امید افزا علامات کے بعد کہ لیبیا کی متحارب جماعتیں دہائیوں پرانے تنازعے کے سیاسی حل کے قریب پہنچ رہی ہیں، ملک ایک بار پھر خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑا نظر آیا۔
اکتوبر 2020 میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں طرابلس میں قائم ’قومی معاہدے‘ کی حکومت اور مشرق میں لیبیا کی قومی فوج کے درمیان جنگ بندی نے دسمبر 2021 میں انتخابات کی راہ ہموار کی تھی لیکن ان میں قانونی بنیادوں پر اختلاف کی وجہ سے انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔
اگست میں مہلک جھڑپوں نے طرابلس کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ بحران مارچ میں اس وقت شروع ہوا جب مشرقی پارلیمان نے نئی حکومت کا انتخاب کیا لیکن اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ وزیراعظم عبدالحمید الدبیح نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا۔

دبئی ایکسپو کا اختتام

مارچ کے آخر میں ایکسپو 2020 دبئی اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس ایکسپو کے انعقاد میں کورونا کی وبائی بیماری کے باعث ایک سال کی تاخیر ہوئی تھی۔
یہ مشرق وسطیٰ میں منعقد ہونے والی پہلی عالمی نمائش تھی جس میں مجموعی طور پر 192 ملکوں نے اپنے پویلین قائم کیے۔
نمائش نے 29 مارچ تک دو کروڑ 29 لاکھ وزٹ ریکارڈ کیے تھے۔ سعودی عرب کے پویلین نے متعدد ایوارڈز جیتے۔

سینیئر فلسطینی صحافی ابو عاقلہ کا قتل

ایک سینیئر فلسطینی امریکی صحافی شیریں ابو عاقلہ کو 11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کی رپورٹنگ کے دوران قتل کر دیا گیا جس نے عالمی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا۔
ابو عاقلہ ’پریس‘ کے نشان والی بلٹ پروف جیکٹ اور نیلے رنگ کا ہیلمٹ پہن رکھا تھا جب اسے جنین پناہ گزین کیمپ میں سر میں گولی ماری گئی، جو کہ اسرائیل فلسطینی تنازعے کا ایک اہم مقام ہے۔
اسرائیلی فوج نے 5 ستمبر کو اعتراف کیا کہ اس کے ایک فوجی نے ممکنہ طور پر ابو عاقلہ کو عسکریت پسند سمجھ کر گولی مار دی تھی۔ اب امریکہ کی سرپرستی میں اس قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

لبنان کا سیاسی ڈیڈ لاک

لبنان جہاں قرض دہندگان کی طرف سے وارننگ کے باوجود کہ اربوں ڈالر کے ہنگامی قرضے کے حصول کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، مئی میں انتخابات کے بعد سے لبنان میں نگراں حکومت قائم ہے۔
عالمی بینک نے لبنان کے معاشی بحران کو جدید تاریخ کا بدترین بحران قرار دیا ہے۔ پارلیمنٹ بارہا سابق صدر میشل عون کے جانشین کا انتخاب کرنے میں ناکام رہی ہے۔
قانون ساز پارلیمان ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ ملیشیا کے حامیوں اور اس کے مخالفین کے درمیان منقسم ہیں، جن میں سے کسی کو بھی واضح اکثریت حاصل نہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا دورہ مشرق وسطیٰ

جولائی میں امریکی صدر جو بائیڈن نے تیل کی بلند قیمتوں سے نمٹنے اور اسرائیل اور عرب ریاستوں کے درمیان معمول پر آتے تعلقات میں مزید اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا۔
بائیڈن نے بیت المقدس میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات سے قبل اسرائیلی رہنماؤں سے بات چیت کے لیے دو دن بیت المقدس میں گزارے۔
اس کے بعد صدر بائیڈن نے سعودی حکام اور خلیجی اتحادیوں سے بات چیت کے لیے اسرائیل سے جدہ کے لیے براہ راست پرواز کی۔ دونوں ملکوں نے دفاع، توانائی، خلائی تحقیق، سپلائی چین، سفر اور کاروباری ویزوں، کھیلوں، ٹیکنالوجی اور صحت کے ساتھ یمن میں امن کے لیے کام کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ۔

ایمن الظواہری مارا گیا

گزشتہ سال افغانستان سے امریکی انخلا سے قبل طالبان نے عہد کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ نہیں دیں گے جیسا کہ انہوں نے نائن الیون کے حملوں سے پہلے کیا تھا۔

امریکہ نے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کے کابل میں چھپے ہونے کا الزام لگایا اور طالبان پر وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
اگست میں الظواہری افغان دارالحکومت پر امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

ایرانی ساختہ ڈرون کا یوکرین جنگ میں استعمال

روس نے یوکرین میں حملوں کے لیے ایرانی ساختہ ڈرون کامیکازی کا استعمال کیا جس کی کیئف حکومت نے مذمت کی۔
ایرانی ڈرونز بھی روس کو یوکرین میں برتری نہ دلا سکے۔

ایران میں غیرمعمولی عوامی احتجاج کی لہر

رواں سال ایران میں مذہبی رہنماؤں کی قیادت میں دہائیوں سے قائم حکومت کے خلاف شدید عوامی احتجاج دیکھا گیا جو کئی ماہ سے جاری ہے۔

مصر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی کوپ 27 کانفرس

اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کوپ COP27 کا انعقاد نومبر میں مصر کے بحیرہ احمر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں ہوا۔ یہ مشرق وسطیٰ میں ہونے والی اس طرح کی پہلی سربراہی کانفرنس تھی۔

کانفرنس کے سب سے اہم نکات میں ماحولیاتی آفات سے شدید متاثر ہونے والے کمزور ممالک کے لیے ’نقصان کے ازالے‘ کی فنڈنگ ​​کرنے کا معاہدہ ایک پیش رفت سمجھا گیا۔
سربراہی اجلاس میں سعودی عرب نے سعودی گرین اور مڈل ایسٹ گرین اقدامات کی میزبانی کی، جس کا مقصد پورے خطے میں جنگلات اور ماحول کا تحفط اور کاربن کے اخراج میں کمی کو فروغ دینا تھا۔

قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ کا انعقاد

سال کا اختتام دنیا میں کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ کے ساتھ ہوا۔ پہلی بار مشرق وسطیٰ کے لیے اور قطر نے 2022 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کی۔

ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی مراکش کی ٹیم نے دکھائی۔ فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ کسی بھی عرب یا افریقی ٹیم کی سب سے بہترین کارکردگی تھی۔
ٹورنامنٹ کی خاص باتوں میں سعودی عرب کی ارجنٹائن کے خلاف 2-1 سے جیت بھی شامل تھی۔
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب 2030 میں مصر اور یونان کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے بولی پر غور کر رہا ہے۔

شیئر: