Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20 کروڑ سے زائد ٹوئٹر صارفین کا ای میل ایڈریس ہیک

یہ واضح نہیں کہ ٹوئٹر نے اس معاملے کی تحقیقات یا تدارک کے لیے کیا کارروائی کی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ہیکرز کی جانب سے 20 کروڑ سے زائد ٹوئٹر صارفین کے ای میل ایڈریس چُرانے اور انہیں ایک آن لائن ہیکنگ فورم پر پوسٹ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل کی سائبرسکیورٹی مانیٹرنگ فرم ’ہڈسن راک‘ کے شریک بانی ایلون گال نے لنکڈ اِن پر لکھا ہے کہ ’یہ خلاف ورزی بدقسمتی سے بہت ساری ہیکنگ، ٹارگٹ فشنگ اور ڈوکسنگ کا باعث بنے گی۔‘
انہوں نے  لکھا کہ ’یہ سب سے اہم لیکس میں سے ایک ہے جو میں نے دیکھی ہیں۔‘
ٹوئٹر نے اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جس کے بارے میں ایلون گال نے پہلی بار 24 دسمبر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا اور نہ ہی اس بارے میں پوچھ گچھ کا جواب دیا تھا۔
یہ واضح نہیں کہ ٹوئٹر نے اس معاملے کی تحقیقات یا تدارک کے لیے کیا کارروائی کی ہے۔
روئٹرز آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ فورم پر موجود ڈیٹا مستند تھا اور یہ ٹوئٹر سے حاصل کیا گیا۔
ہیکر فورم جہاں بدھ کو ڈیٹا شائع ہوا، کے سکرین شاٹس آن لائن گردش کر رہے ہیں۔
صارفین کو ان کے ذاتی ڈیٹا کے استعمال کی اطلاع دینے والی سائٹ ’ہیو آئی بین پونڈ‘ کے تخلیق کار ٹرائے ہنٹ نے لیک ہونے والے ڈیٹا کو دیکھا اور ٹوئٹر پر بتایا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ یہ وہی ہے جس کی وضاحت کی گئی ہے۔‘
ہیکر یا ہیکرز کی شناخت یا مقام کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ہوسکتا ہے کہ یہ ہیکنگ ایلون مسک کے پچھلے سال کمپنی کی ملکیت سنبھالنے سے پہلے 2021 کے اوائل میں ہوئی ہو۔
آئرلینڈ میں ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن جہاں ٹوئٹر کا یورپی ہیڈکوارٹر ہے اور یو ایس فیڈرل ٹریڈ کمیشن بالترتیب یورپی ڈیٹا پروٹیکشن قوانین اور امریکی رضامندی کے آرڈر کی تعمیل کے لیے ایلون مسک کی ملکیت والی کمپنی کی نگرانی کر رہے ہیں۔

شیئر: