Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طاقتور حلقے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں اس سے ملک کو نقصان پہنچا: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’پی ڈی ایم کی ساری ترقی اشتہارات میں اور میڈیا کو پیسے دے کر ہوتی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ طاقت ور حلقے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں اس سے ملک کو نقصان پہنچا ہے۔
اتوار کو کراچی میں پی ٹی آئی خواتین کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں ان ساری قوتوں کو کہہ رہا ہوں جن کے ہاتھ میں طاقت ہے کہ پاکستان ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں۔ دیکھیں کتنا نقصان پہنچا ہے ملک کو۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرائسس ہے۔ ایک آدمی کے فیصلے سے ملک میں ایسا بحران آیا ہے جس کی پیش گوئی میں نے سات مہینے پہلے کر دی تھی۔‘
’یہ دونوں جماعتیں 20 سال سے ایک دوسرے کو کرپٹ کہتی رہیں اور دونوں ہی سچ کہتی رہیں۔ 90 کی دہائی میں جب ان دونوں کی پارٹنرشپ ہوئی تو ملک بحران میں چلا گیا۔ یہ ساری جماعتیں ایک طرف ہو گئی ہیں اور اب قوم کی نظریں پی ٹی آئی پر لگی ہیں جو ملک کو مشکل سے نکالے گی۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’اس وقت جدھر ہم کھڑے ہیں ادھر لانے میں ایک آدمی کا ہاتھ ہے اور وہ ہے جنرل باجوہ۔ ہم نے انہیں بتایا تھا کہ اگر ہماری حکومت کو غیرمستحکم کیا گیا تو بحران آئے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’پی ڈی ایم کی ساری ترقی اشتہارات میں اور میڈیا کو پیسے دے کر ہوتی ہے۔ ہمارے دور میں ملک نے ترقی کی۔ آج انہوں نے ملک کو تباہی کے کنارے لا کھڑا کیا ہے۔ ہم معیشت کی بہتری کے لیے ابھی سے تیاری کر رہے ہیں تاکہ ملک کو اس دلدل سے نکالیں۔‘
’ہم چاہتے ہیں کہ صاف و شفاف الیکشن ہوں۔ ایک مضبوط حکومت آئے جس پر کاروباری طبقے کو اعتماد ہو کہ پانچ سال کے لیے آئی ہے۔ پی ڈی ایم کے ریلو کٹے یہ نہیں کر سکتے۔ ان کا کام منی لانڈرنگ کرنا ہے۔ انہوں نے نیب ترمیم کر کے کرپشن کو لائسنس دے دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کیا وجہ ہے کہ روپیہ گر گیا ہے اور مہنگائی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ امید ختم ہو گئی ہے۔ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ طاقتور حلقے بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں تو لوگ مایوس ہو رہے ہیں۔‘
’یہ امپورٹڈ حکومت ملک کو کمزور کرنے آئی ہے۔ یہی ہمارا دشمن چاہتا ہے۔ ہم کسی کی سپورٹ نہیں چاہتے۔ ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔‘
 

شیئر: