او آئی سی کی ورکنگ کمیٹی نے اجلاس کے بعد بیان میں کہا کہ ’اسرائیلی وزیر نے جو اپنی انتہا پسندی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں جو کچھ کیا وہ اشتعال انگیزی ہے۔ اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے‘۔
’اسرائیلی وزیر نے جو کچھ کیا وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی کے علاوہ بیت المقدس اور وہاں موجود مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت پامال کرنے اور تمام بین الاقوامی روایات کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔‘
ورکنگ کمیٹی نے انتباہ کیا کہ’ مسجد اقصی کی مسلسل بے حرمتی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے‘۔
ورکنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ’ مسجد اقصی اور بیت المقدس میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ دری قابض اسرائیلی حکام کے سر آتی ہے‘۔
ورکنگ کمیٹی نے عالمی امن و سلامتی کے ضامن ادارے کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ’وہ بیت المقدس اور مسجد اقصی کی حرمت پامال کرنے والے اشتعال انگیز اورغیر قانونی اقدامات سے اسرائیل کو روکے، کشیدگی بڑھانے سے باز رکھے اور اسے سبق سکھانے کےلیے ضروری اقدامات کیے جائیں‘۔
ورکنگ کمیٹی نے اسرائیلی حکومت کے انتہا پسند وزیر کے خلاف تادیبی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔