Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں عراقی بچوں کے کامیاب آپریشن، والدین کے خوشی کے آنسو

سعودی دارالحکومت ریاض کے کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں عراق کے جڑے ہوئے بچوں عمر اور علی  کا آپریشن کامیاب ہونے پران کے والدین خوشی سے سرشار تھے۔ آپریشن کی کامیابی پر والد نے سجدہ شکر ادا کیا۔
گیارہ گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کی کامیابی کی اطلاع پر والدین اور عراقی فیملی کے تمام افراد کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق آپریشن کا چوتھا مرحلہ سب سے مشکل تھا۔ چوتھا مرحلہ پورا ہونے پر دونوں جڑے بچے ایک دوسرے سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد اعضا کو مربوط کرنے کی کارروائی شروع کی گئی۔
دونوں بچوں عمر اور علی کو آپریشن روم سے باہرلا کر الگ الگ بیڈ پر لٹایا گیا تو یہ منظر دیکھ کر ان کے تمام رشتہ دار خصوصا والدین خوشی سے رونے لگے۔ سعودی عرب میں متعین عراقی سفیر بھی اس موقع پر وہاں موجود تھے۔ 
یاد رہے کہ آپریشن ٹیم 27 کنسلٹنٹ، ماہرین، تکنیکی اورامدادی ماہرین پر مشتمل تھی۔ ان کی قیادت ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کی۔  
 ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے بتایا تھا کہ ’عراقی بچوں کا سینہ، پیٹ اورآنتیں جڑی ہوئی تھیں۔ آپریشن کی منصوبہ بندی ستمبر میں اس وقت شروع کی گئی تھی جب یہ دونوں بچےعراق سے ریاض پہنچے تھے‘۔  
واضح رہے کہ عراق کے جڑے بچوں کا مملکت میں یہ پانچواں آپریشن ہے۔ سعودی عرب نے 1990 میں جڑے بچوں کو علیحدہ کرنے والے آپریشن پروگرام کا آغاز کیا تھا۔

شیئر: