Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سڑک پر سگریٹ کا ٹکڑا پھینکنے پر برطانوی شہری کو جرمانہ

جرمانے کی عدم ادائیگی پر شہری کے خلاف کیس عدالت میں لے جایا گیا۔ فائل فوٹو
برطانیہ میں ایک شہری کو سڑک پر سگریٹ کے ٹکڑے (فلٹر) پھینکنے پر ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔
میٹرو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق سگریٹ پینے والے الیکس ڈیوس نامی شہری کو سڑک پر کچرا پھینکنے پر مقامی کونسل کے افسران نے روک کر جرمانے کا ٹکٹ جاری کیا۔
سڑک یا گلیوں میں کچرا پھینکنے پر جرمانے کا ایک مخصوص چالان ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے جس کی رقم پہلے سے طے شدہ ہے۔
عام طور پر جرمانے کی رقم ڈیڑھ سو پاؤنڈ ہوتی ہے جو اگر دس دن کے اندر ادا کر دی جائے تو رعایت کر کے 75 پاؤنڈ کر دی جاتی ہے۔
الیکس ڈیوس نے گلوسسٹرشائر کے تھورنبری کے علاقے میں مقامی کونسل کے افسران سے صرف 20 میٹر کے فاصلے پر جلے ہوئے سگریٹ کا ٹکڑا پھینکا تھا۔
عدالت کی جانب سے جرمانے کی ادائیگی کے نوٹس کے باوجود الیکس ڈیوس نے رقم ادا نہ کی تو اس پر 250 پاؤنڈ جرمانہ اور دیگر سرچارج عائد کیے گئے۔
حکام کے مطابق اب سڑک پر سگریٹ کا فلٹر پھینکنے والے شہری کو 558 پاؤنڈ جرمانے کی ادائیگی کرنا ہو گی۔
ساؤتھ گلوسسٹرشائر کونسل کے رکن برائے ماحولیات راچل ہنٹ نے کہا کہ ’جلے ہوئے سگریٹ کے ٹکڑوں کو پھینکا جانا ایک ایسی چیز ہے جس سے ہماری سڑکیں صاف رکھنے والے عملے کو عموما سامنا رہتا ہے۔ اس شخص کو یہی کچرا پھیلاتے ہوئے پکڑا گیا اور اس نے تسلیم بھی کیا مگر جرمانے کی ادائیگی پر توجہ نہ دی، اس لیے یہ معاملہ عدالت کے سامنے رکھا گیا۔‘
راچل ہنٹ کا کہنا تھا کہ ’جلے ہوئے سگریٹ کے فلٹرز بہت مشکل سے ماحول میں جذب ہوتے ہیں۔ عام طور پر ختم ہونے میں یہ ڈیڑھ سال سے دس برس تک کا وقت لیتے ہیں اگر کھلے ماحول میں پڑے ہوئے ہوں۔‘
اقوام متحدہ کے پروگرام برائے ماحولیات کے مطابق سگریٹ کے فلٹرز دنیا بھر میں سب سے زیادہ ایسی استعمال شدہ چیزوں میں شامل ہیں جن کو مناسب طریقے سے ضائع نہیں کیا جاتا۔

شیئر: