’مکہ کے 30 سے زیادہ محلوں کو جدید بنانے کا کام ہو رہا ہے‘
رائل کمیشن کا کہنا ہے نئے محلے مکہ کے روایتی طرز تعمیر کے نمائندہ ہوں گے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ (منی، مزدلفہ عرفات) رائل کمیشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر صالح الرشید نے کہا ہے کہ ’کمیشن مکہ کے 30 سے زیادہ نئے محلوں پر کام کررہا ہے۔ انہیں جدید شکل دی جائے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’نئے محلوں کی اپنی خاص پہچان ہوگی۔ یہ مسجد الحرام کی دوسری سعودی توسیع، مکہ کے روایتی طرز تعمیر اور مکہ کے پہاڑوں اور وادیوں کی شکل و صورت کے نمائندہ محلے ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’رائل کمیشن نے متعدد منصوبے شروع کیے ہوئے ہیں ان میں سے سرکلرروڈز ہیں۔ چوتھا سرکلر روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے‘۔
’پہلا سرکلر روڈ آئندہ رمضان سے قبل ٹریفک کے لیے بحال کردیا جائے گا‘۔
علاہ ازیں مکہ میں ’مسار‘ منصوبہ بھی نافذ کیا جائے گا جو اپنی نوعیت کا پہلا مثالی منصوبہ ہوگا۔
علاوہ ازیں محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل سلیمان الیحیی نے کہا ہے کہ’ روٹ ٹو مکہ انشیٹو کئی ملکوں میں نافذ کردیا گیا ہے اور متعدد ممالک نے اسے نافذ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ مطلوبہ سہولتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ رپورٹ کی بنیاد پر ہی فیصلے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا’ پچھلے سال حج سیزن کے دوران روٹ ٹو مکہ انشیٹو سے 13 فیصد عازمین کو فائدہ ہوا ہے۔ کم وقت میں سفری کارروائی آسانی سے مکمل کی گئی‘۔
ایس پی اے کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل سلیمان الیحیی نے حج و عمرہ و زیارت ریسرچ فورم میں مقالہ پیش کیا۔ انہوں نے سفری ثقافت کے حوالے سے کامیاب تجربات کو اجاگر کیا؎ روٹ ٹو مکہ انشیٹو کی خصوصیات اور اس منصوبے کے فوائد پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ’ روٹ ٹو مکہ کی شروعات ملائیشیا سے کی گئی تھی۔ اب اس انیشیٹو سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کی تعداد پانچ ہوچکی ہے‘۔