میورلز: مکہ کی خوبصورتی میں اضافے کے ساتھ ساتھ سعودی تہذیب کی عکاسی بھی
میورلز: مکہ کی خوبصورتی میں اضافے کے ساتھ ساتھ سعودی تہذیب کی عکاسی بھی
اتوار 22 جنوری 2023 20:00
امل فلمبان نے کہا کہ ’میورل اور مجسمے شہر کی اصل روح کی عکاسی کرتے ہیں۔‘ (فوٹو: ایس پی اے)
مکہ مکرمہ کی تزئین و آرائش میں نیا اضافہ کرتے ہوئے مسجد الحرام کو جانے والی سڑک پر دنیا کا سب سے طویل خطاطی والا میورل نصب کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 75 میٹر طویل یہ میورل امل فلمبان نامی فنکارہ نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ مقامی حکام کی جانب سے مکہ کی خوبصورتی میں اضافے کے پروجیکٹ میں نیا اضافہ ہے، جو حجاج کے لیے سعودی ثقافت اور کلچر کی عکاسی کے لیے چلایا جا رہا ہے۔
امل فلمبان نے عرب نیوز کو بتایا کہ کہ میورل پینٹنگ کے قدیم فن کو برقرار رکھنا اور اسے فروغ دینا ضروری تھا، کیونکہ یہ سعودی ثقافت اور جمالیات کو پیش کرتا ہے اور قدیم دنیا کو جدید سے جوڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’عصر حاضر میں یہ (میورل) گلیوں کو روشنی بخشتے ہیں اور عمارتوں کی بدصورتی کو چھپاتے ہیں۔ میورل اور مجسمے شہر کی اصل روح کی عکاسی کرتے ہیں۔‘
’میرا میورل مقدس شہر کی شہری ثقافت کی کہانی بیان کرتا ہے، اسے مستند حجازی فن کی شاندار بازگشت کے طور پر لیا جاتا ہے، اور یہ بڑی مساجد کے قریب بنائے تمام میورلز سے مختلف ہے۔‘
امل فلمبان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا (میورل) رسم الخط یا شاعرانہ اشعار نہیں ہے، بلکہ اس ملک کی مستند شہری ثقافت سے متاثر ہے۔‘
’بہت سے حجاج کو سعودی عرب اور ہمارے کلچر اور تہذیب کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں ہیں، اس لیے ہمیں اسے آرٹ، میورلز اور مجسموں کے ذریعے دکھانے کی ضرورت ہے۔‘
فنکار بدر ال سلیمانی کا کہنا تھا کہ مقدس شہر میں میورلز اور مجسموں سے دنیا بھر سے آنے والے زائرین کے دلوں کو خوشی اور اطمینان ملتا ہے۔
مکہ میونسپلٹی میورلز پینٹنگ اور عربی خطاطی کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے، جسے وہ قرآن پاک سے منسلک سب سے اہم تحریری اور بصری فنون میں سے ایک کے طور پر بیان کرتی ہے۔
ام القریٰ یونیورسٹی کے شعبہ بصری فنون کی ایک ٹیم بھی شہر کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں حصہ لے رہی ہے۔