Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن کی بے حرمتی پر سویڈش اور ڈچ مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل

جامعہ الازہر نے مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کو 'جرم' قرار دیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
مصر میں قائم جامعہ الازہر  نے بدھ کے روز دنیا بھر کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ دو یورپی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کی  جانب سے قرآن کی بے حرمتی پر سویڈن اور ہالینڈ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
عرب نیوز کے مطابق سویڈن اور ہالینڈ میں ہونے والے واقعات پر مسلم دنیا کے ردعمل کے طور پر دنیا  اسلام کی سب سے بڑی اور قدیم مذہبی درسگاہ مصر کی جامعہ الازہر کی جانب سے یہ اپیل کی گئی ہے۔
مصر کی جامعہ الازہر نے مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کو 'جرم' قرار دیا اور کہا  ہے کہ دونوں ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ ان حکومتوں کے لیے ایک مناسب جواب ہوگا۔
’یورپی ممالک سویڈن اور ہالینڈ غیر انسانی اور غیر اخلاقی جھنڈے تلے وحشیانہ جرائم کی آبیاری کرتے ہیں اور اسے وہ آزادی اظہار کا نام دیتے ہیں۔‘
پاکستان کے شہر لاہور میں گزشتہ روز منگل کو سینکڑوں افراد نے قرآن کی بے حرتمی پر احتجاج کیا اور اس ناپاک جسارت کی مذمت کی اس کے علاوہ ترکی کے شہروں استنبول اور انقرہ میں بھی احتجاجی مظاہرے  کئے گئے ہیں۔
سویڈن کے دارالحکومت سٹاکہوم میں ہونے والے افسوسناک واقعے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان نے سویڈن سے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے دوران نیٹو کے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی کوشش میں انقرہ کی حمایت کی توقع نہ رکھی جائے۔

لاہور میں گزشتہ روز سینکڑوں افراد نے قرآن کی بے حرتمی پر احتجاج کیا۔ فوٹو عرب نیوز

طیب رجب اردگان نے سویڈن کو ترکی کے سفارت خانے کے باہر ہفتے کو کرد نواز مظاہروں کی اجازت دینے پر بھی تنقید کی ہے۔
واضح رہے کہ یورپی ممالک ایک طویل عرصے سے آزادی اظہار کے حق کا دفاع کرتے ہیں حالانکہ تشدد یا نفرت انگیز تقریر کے ذریعے اکسانا بڑی حد تک ممنوع ہے۔
 

شیئر: