سعودی عرب خواتین کی صحت کے حوالے سے عرب ممالک میں سرفہرست
سعودی عرب خواتین کی صحت کے حوالے سے عرب ممالک میں سرفہرست
ہفتہ 28 جنوری 2023 21:28
مملکت کو عالمی فہرست میں برطانیہ سے آگے رکھا گیا ہے( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کو خواتین کی صحت کے حوالے سے سرفہرست عرب ملک قرار دیا گیا ہے اور اسے عالمی فہرست میں برطانیہ سے آگے رکھا گیا ہے۔
حالیہ دنوں جاری ہونے والی ہولوجک گلوبل وومنز ہیلتھ انڈیکس 2021 کی رپورٹ کے مطابق مملکت اور متحدہ عرب امارات بالترتیب 28 ویں اور 35 ویں نمبر پر ہیں جوعرب دنیا میں سب سے زیادہ درجہ بندی ہے۔
ڈاکٹر منی صلاح الدین المنجد، جو سعودی عرب میں خواتین کے امور پر اثر انداز ہونے والوں میں سب سے آگے ہیں، نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ میں ان نتائج سے حیران نہیں ہوں۔ اس کے برعکس، میں شاندار نتائج سے خوش ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ مجھے فخر ہے کہ میرے ملک نے مرد اور خواتین دونوں کے لیے تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں ناقابل یقین مثبت پیش رفت کی ہے‘۔
ڈاکٹر منی صلاح الدین المنجد نے کہا کہ ’ سعودی خواتین ہماری حکومت کی بدولت بہت سے شعبوں میں قیادت کر رہی ہیں جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر آگے بڑھنے کے لیے ہماری مسلسل حوصلہ افزائی اور حمایت کر رہی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنے سعودی وژن 2030 کو پورا کرنے کے لیے صحیح سمت میں جا رہے ہیں‘۔
لبنان اور ترکی نے بہت کم سکور حاصل کیے جن کا نام 122 ممالک میں بالترتیب 118 ویں اور 119 ویں نمبر پر ہے۔
خواتین کی صحت کے حوالے سے برطانیہ سعودی عرب سے دو درجے پیچھے 30 ویں نمبر پر تھا۔
میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی کی عالمی رپورٹ نے برطانیہ میں تہلکہ مچا دیا ہے جہاں نیشنل ہیلتھ سروس عملے کی کمی اور مریضوں کے علاج کے بیک لاگ سے لڑ رہی ہے۔
برطانیہ میں ایمبولینس کے کارکنوں نے حالیہ دنوں سب سے بڑی ہڑتال کی جب کہ جونیئر ڈاکٹروں نے صنعتی کارروائی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
خواتین کی صحت کے حوالے سے امریکہ عالمی انڈیکس میں جرمنی، نیوزی لینڈ اور سنگاپور سے پیچھے 23 ویں نمبر پر آیا۔ عالمی انڈیکس میں تائیوان اور لٹویا نے سب سے زیادہ جب کہ افغانستان نے سب سے کم سکور کیا۔
تازہ ترین انڈیکس میں برطانیہ کے صحت کے شعبے کی تین پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے جو قازقستان کے علاوہ پولینڈ،سلووینیا اور کوسوو کے برابر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ اس سے مستثنیٰ رہا کیونکہ صحت پر زیادہ اخراجات بہتر نتائج میں ترجمہ نہیں کرتے ہیں۔
یہ نتائج تقریباً ایک لاکھ 27 ہزار خواتین اور مردوں کے انٹرویوز پر مبنی تھے جن میں احتیاطی نگہداشت، جذباتی صحت، صحت اور حفاظت کے بارے میں رائے اور بنیادی ضروریات شامل ہیں۔