الیکشن کمیشن دھمکی کیس: ضمانت منظور ہونے کے بعد فواد چوہدری رہا
ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے فواد چوہدری کی ضمانت الیکشن کمیشن کو دھمکی دینے کے کیس میں منظور کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو بدھ کی رات اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کر دیا گیا۔
اس سے قبل بدھ کو ہی اسلام آباد کی سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی درخواست ضمانت منظور کی تھی۔
بدھ کو عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے فواد چوہدری کو 20 ہزار روپے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
فواد چوہدری کی ضمانت ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے الیکشن کمیشن کو دھمکی دینے کے کیس میں منظور کی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ فواد چوہدری کی ضمانت اس شرط کے ساتھ منظور کر رہا ہوں کہ وہ آئندہ ایسا بیان نہیں دیں گے۔
30 جنوری کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کی فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اڈیالا جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
فواد چوہدری کو پیر کے روز اسلام آباد کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ فواد چوہدری کو چیف الیکشن کمشنر سمیت کمیشن کے دیگر اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینے کے الزام میں 25 جنوری کی علی الصبح لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
بعدازاں، پولیس انہیں ماتحت عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر اسلام آباد لے آئی تھی۔
فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں الیکشن کمیشن حکام کو دھمکانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔