فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، اڈیالا جیل بھیجنے کا حکم
فواد چوہدری کو الیکشن کمشنر کو دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اڈیالا جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
پیر کے دن فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن کو دھمکی دینے کے کیس میں اسلام آباد کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تو پولیس نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت میں پیش ہونے پر فواد چوہدری نے جج کو بتایا کہ 48 گھنٹوں سے وہ روڈ پر ہیں اور چھ دنوں میں ڈھائی گھنٹے سے زیادہ نہیں سو سکے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا ’کل سے تو ہم سڑکوں پر ہیں۔ کل سردی زیادہ تھی تو مجھے پیچھے ڈالے پر بیٹھایا گیا۔‘
عدالت کی ہدایت پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں۔
فواد چوہدری کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل اپنے بیان پر قائم ہیں۔
’یہ پہلا ملزم ہے جو کہہ رہا ہے کہ ہاں میں نے بیان دیا ہے۔ فواد چوہدری نے دو ٹوک کہا ہے کہ وہ سرنڈر نہیں کریں گے۔ عدالتوں کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل سعد حسن نے پولیس کی جانب سے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ان سے موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں۔
بابر اعوان نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس لیپ ٹاپ برآمد کرنے کے لیے بھرپور وقت تھا اور کون سا لیپ ٹاپ برآمد کرنا ہے۔
عدالت نے پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالا جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
سنیچر کو سیشن جج طاہر محمود نے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا جوڈیشیل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کو دوبارہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
سیشن جج نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ’پولیس کی جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست کو دوبارہ جوڈیشل مجسٹریٹ سننے اور فواد چوہدری کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے۔‘
بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے فواد چوہدری کا دو دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پیرکو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔