خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں حکومت کے قیام کے باوجود صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں، تاہم نگران صوبائی وزیر خوشدل خان کا کہنا ہے کہ ’الیکشن 90 دن کے اندر ہی کروائے جائیں گے۔‘
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوشدل خان نے بتایا کہ ’الیکشن آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے۔‘
’دو الیکشن بشمول ضمنی نوٹیفائیڈ ہوئے ہیں جو ہمیں ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
ضمنی انتخاب، 33 نشستوں پر ’عمران خان ہی امیدوار‘Node ID: 738756
خوشدل خان سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کے بیان کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’انہیں خیبر پختونخوا میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر شوکت یوسفزئی کو الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے تو وہ نظر کی عینک تبدیل کرلیں۔ میں ان کو یہی مشورہ دوں گا اور کچھ کر نہیں کرسکتا۔‘
نگراں کابینہ پر سابق حکمران جماعت کی تنقید سے متعلق خوشدل خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی انسان عیب سے پاک نہیں۔ ’ہماری کابینہ میں کوئی کمی بیشی ہوسکتی ہے لیکن ہماری ٹیم کے کپتان پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ٹیم کا کپتان ٹھیک ہو تو کھلاڑیوں کی خامیاں دور ہوسکتی ہیں۔‘
’اگر کچھ لوگ تنقید کرکے اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو کریں، ہم تنقید برداشت کریں گے۔‘
نگراں وزیر خوشدل خان کے مطابق ’انہیں جو آئینی ذمہ داری ملی ہے وہ خوش اسلوبی سے ادا کریں گے۔‘
