Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوکت یوسفزئی عینک تبدیل کریں، الیکشن 90 دن کے اندر ہی ہوں گے: نگراں وزیر

خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں حکومت کے قیام کے باوجود صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں، تاہم نگران صوبائی وزیر خوشدل خان کا کہنا ہے کہ ’الیکشن 90 دن کے اندر ہی کروائے جائیں گے۔‘
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوشدل خان نے بتایا کہ ’الیکشن آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے۔‘
’دو الیکشن بشمول ضمنی نوٹیفائیڈ ہوئے ہیں جو ہمیں ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔‘
خوشدل خان سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کے بیان کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’انہیں خیبر پختونخوا میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر شوکت یوسفزئی کو الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے تو وہ نظر کی عینک تبدیل کرلیں۔ میں ان کو یہی مشورہ دوں گا اور کچھ کر نہیں کرسکتا۔‘
نگراں کابینہ پر سابق حکمران جماعت کی تنقید سے متعلق خوشدل خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی انسان عیب سے پاک نہیں۔ ’ہماری کابینہ میں کوئی کمی بیشی ہوسکتی ہے لیکن ہماری ٹیم کے کپتان پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ٹیم کا کپتان ٹھیک ہو تو کھلاڑیوں کی خامیاں دور ہوسکتی ہیں۔‘
اگر کچھ لوگ تنقید کرکے اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو کریں، ہم تنقید برداشت کریں گے۔‘
نگراں وزیر خوشدل خان کے مطابق ’انہیں جو آئینی ذمہ داری ملی ہے وہ خوش اسلوبی سے ادا کریں گے۔‘

خوشدل خان نے کہا کہ ’شوکت یوسفزئی کو الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے تو وہ نظر کی عینک تبدیل کرلیں‘ (فوٹو: اردو نیوز)

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے گورنر غلام علی نے الیکشن کمیشن کو خط کو لکھا ہے کہ ’انتخابات کی تاریخ سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مشاورت کی جائے۔‘
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ ’صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر نے انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا کہا ہے۔‘
الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کے دستخط کے تحت لکھے جانے والے خط کی ایک کاپی بھی جاری کی ہے جس کے مطابق انہوں نے کمیشن کو مشورہ دیا ہے کہ ’انتخابات کی تاریخ دینے سے پہلے متعلقہ اداروں سے مشاورت کی جائے۔‘

تحریک انصاف کی قیادت کا ردعمل

سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’گورنر کا مراسلہ حیرت انگیز اور غیرقانونی ہے۔‘
’آئین کے تحت 90 دن کے اندر الیکشن ہونے چاہییں یہی جمہوریت ہے۔ جب تک منتخب حکومت نہیں آئے گی حالات بہتر نہیں ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ تحریک انصاف خیبر پختونخوا نے 90 دن کے اندر الیکشن کو یقینی بنانے کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ بھی دائر کر رکھی ہے۔

شیئر: