Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی تصاویر میں

ترکیہ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1480 سے زائد اور شام میں 716 ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ترکیہ اور شام میں پیر کی صبح 7.8 شدت کے زلزلے نے سینکڑوں عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ زلزلے سے کم از کم 2200 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے نے ترکیہ اور شام میں کس قدر تباہی مچائی ہے۔

ترکیہ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1480 سے زائد اور شام میں 716 ہو چکی ہے۔

 ترکیہ اور شام کے حکام کے مطابق اس زلزلے میں ہزاروں افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

ترکیہ کے سرکای ٹی وی کے مطابق زلزلے سے 10 صوبے متاثر ہوئے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ 28 سو سے زائد عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں۔

ترکیہ میں ایک زخمی خاتون کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایسا لگا کہ ہم جھولے میں بیٹھے ہیں۔ ہم نو افراد گھر میں تھے۔ میرے دو بیٹے ابھی تک ملبے کے نیچے ہیں، میں ان کا انتظار کر رہی ہوں۔

ترکیہ کے حکام کے مطابق زلزلے کے زیادہ شدید جھٹکے ملک کے جنوب مشرقی حصے میں محسوس کیے گئے جہاں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب میں واقع صوبے غازی انٹپ کا علاقہ نرداگی تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی تقریباً 18 کلومیٹر تھی۔

جرمن ریسرچ سینٹر کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 7.8 تھی اور امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا بھی کہنا ہے کہ شدت 7.8 تھی۔

امریکن جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ ’زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح چار بج کر 17 منٹ پر آیا جو کہ عالمی معیاری وقت جی ایم ٹی کے مطابق رات تقریباً سوا ایک بجے کا وقت کا بنتا ہے۔

شیئر: