Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی وڈ انڈسٹری روینہ ٹنڈن کو ’مغرور‘ کیوں سمجھتی ہے؟

روینہ ٹنڈن نے 1991 میں فلم پتھر کے پھول سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ (فائل فوٹو)
بالی وڈ اداکارہ روینہ ٹنڈن نے کہا ہے کہ فلموں میں سوئمنگ کے لباس اور بوس و کنار کے مناظر سے انکار پر ان کو مغرور کہا گہا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو میں روینہ ٹنڈن نے بتایا کہ انہوں نے فلموں میں ریپ کے مناطر ریکاڑد کرنے کے لیے شرط رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ فلموں میں کوئی ایسا سین کرتے ہوئے کہتیں کہ ’میرا لباس پھٹے گا نہیں، تم کر لو ریپ سین اگر کرنا ہے، تو پھر مجھے مغرور کہا گیا۔‘
روینہ ٹنڈن کا کہنا تھا کہ فلم ’ڈر‘ میں ایسے مناظر تھے جنہیں فلمانے میں وہ ہچکچاہٹ کا شکار تھیں۔
’میں نے کبھی سوئمنگ کا لباس نہیں پہنا تھا۔ تو میں نے انکار کیا اور کہا کہ میں سوئمنگ کا لباس کبھی نہیں پہنوں گی اور بوس و کنار کے مناظر بھی نہیں کروں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فلموں میں ڈانس کے مختلف انداز سمیت وہ کئی چیزوں سے کتراتی رہیں۔
’میں واحد اداکارہ تھیں جن کے فلموں میں ایک دو ریپ کے سین تھے جو بغیر پھٹے کپڑوں کے تھے۔ میرے کپڑے مکمل ہوتے۔‘
روینہ ٹنڈن نے 1991 میں فلم پتھر کے پھول سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم میں سلمان خان بھی تھے۔
ان کا شمار نوے کی دہائی کی مشہور اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مہرہ، انداز اپنا اپنا، لاڈلا اور بڑے میاں چھوٹے میاں سمیت کئی فلموں میں کام کیا۔
ان کی آخری فلم کے جی ایف چیپٹر ٹو تھی اور اگلی فلم میں سنجے دت کے ساتھ نظر آئیں گی۔
روینہ ٹنڈن ارباز خان کی پٹنہ شکلا میں بھی کام کر رہی ہیں اور ان کی ویب سیریز اریانک کی دوسری سیریز بھی آنے والی ہے۔

شیئر: