سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نےکہا ہے کہ سعودی عرب کے کسی بھی علاقے میں اگر کسی کے پاس بندر (بابون) ہوں تو وہ انہیں سینٹر کے حوالے کریں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق قومی مرکز نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ بندر کسی ذمہ داری کے بغیر وصول کیے جائیں گے۔ کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔
مرکز نے کہا کہ بندر پالنا خطرات کو دعوت دینا ہے۔ ان سے امراض اور وائرس انسان میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں گھروں یا زرعی فارموں میں بندر رکھنا ماحولیاتی قانون کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
يدعو #المركز_الوطني_لتنمية_الحياة_الفطرية من يقتني "قرود البابون" للتواصل مع المركز لتنسيق استلامها منهم.#محافظة_تنمية_استدامه pic.twitter.com/bbJPZlHSg7
— المركز الوطني لتنمية الحياة الفطرية (@NCW_center) February 7, 2023