پاکستان کے معروف شاعر، ڈرامہ نگار اور کالم نویس امجد اسلام امجد لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔
جمعے کو امجد اسلام امجد کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔
امجد اسلام امجد چار اگست 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ وہیں پلے بڑھے اور 1967 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا اور اس کے بعد شعبہ تدریس سے وابستہ ہو گئے۔
مزید پڑھیں
-
شمس الرحمٰن فاروقی: ’ادب میں اپنا پختہ نقش چھوڑ گئے‘Node ID: 527536
-
دیہات، دیہاتی اور دہقان: لفظوں کی اصل کا دلچسپ اشتراکNode ID: 603846
-
صادق علی: پرنس آف منروا سے کسمپرسی تکNode ID: 719966
وہ 1968 سے 1975 تک ایم اے او کالج لاہور کے شعبہ اردو سے بطور مدرس منسلک رہے۔
اگست 1975 میں پنجاب آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر مقرر کیے گئے۔
90 کی دہائی میں دوبارہ شعبہ درس و تدریس سے منسلک ہوئے اور ایم اے او کالج میں پڑھانا شروع کیا۔
اس کے بعد وہ چلڈرن کمپلیکس کے ڈائریکٹر بھی بنے اور وہیں سے ریٹائرڈ ہوئے۔
1975 میں ان کو ٹی وی ڈرامے ’خواب جاگتے ہیں‘ پر گریجویٹ ایوارڈ دیا گیا۔
ان کے مشہور ڈراموں میں وارث، دن، فشار، انکار اور دیگر شامل ہیں جبکہ اشعار کی متعدد کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں۔
ان کو ستارہ امتیاز اور تمغہ حسن کارکردگی سمیت کئی دیگر اہم انعامات سے بھی نوازا گیا۔
امجد اسلام امجد کی وفات پر پاکستان کی حکومت سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور مداحوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ کیا کہ آج معروف شاعر اور دانشور امجد اسلام امجد کی وفات کی صورت میں اردو ادب کا ایک عظیم دور ختم ہو گیا۔
آج معروف شاعر اور دانشور امجد اسلام امجد کی وفات کی صورت میں اردو ادب کا ایک عظیم دور ختم ہوگیا۔ انہوں نےاپنے ڈراموں اور تصانیف کے ذریعے ایک نسل کی فکری آبیاری کی۔ ان کی شاعری کا ترنم ایک لمبے عرصے تک ہمارے کانوں میں رس گھولتا رہے گا۔ اللہ تعالی ان کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں۔ pic.twitter.com/scpkDwXNyj
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) February 10, 2023
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹویٹ کیا کہ ’امجد اسلام امجد کے انتقال سے آج اردو شاعری اور پاکستان کو بڑا نقصان ہوا ہے۔‘
اس کے لہجے میں برف تھی لیکن
چھو کے دیکھا تو ہاتھ جلنے لگےAmjad Islam Amjad.
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
Urdu Poetry & Pakistan have suffered a huge loss today. pic.twitter.com/jIgYgliz3F— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) February 10, 2023
اسی طرح صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھی ان کے اشعار اپنی ٹویٹ میں شامل کیے۔
Amjad Islam Amjad our great playwriter, dramatist & poet has passed away.
إنا لله وإنا إليه راجعون
وہ اپنے بارے میں کیا خوب کہ گئے کہ :اگر کبھی میری یاد آئے
تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں
کسی ستارے کو دیکھ لینا،
گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا،— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 10, 2023
شاکر حسین شاہ نے اپنی ٹویٹ میں امجد اسلام امجد کی غزل ’کہاں آ کے رکنے تھے راستے‘ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کا جانا ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
A great loss. #AmjadIslamAmjad pic.twitter.com/30H8NYyDl6
— Shakir Hussain Shah (@shakir_shah) February 10, 2023
ادکار و ماڈل عمران عباس نے امجد اسلام امجد کی اپنے اور انڈین شاعر جاوید اختر کے ساتھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک عہد تمام ہوا۔ آج اردو شاعری کے لیے اداس ترین دن ہے۔‘
End of an era. Amjad Islam Amjad Sahab is no more. Today is the saddest day for Urdu poetry. Inna Lillahe wa Inna elehe Rajeoon. pic.twitter.com/kyrTYMU6TC
— Imran Abbas (@ImranAbbas) February 10, 2023
وزارت اطلاعات و نشریات کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق ’انہیں اپنی خوبصورت شاعری کی بدولت ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘
Renowned poet and drama writer Amjad Islam Amjad passed away in Lahore today.
He will forever be remember for his beautiful poetry.
وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیںدل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا pic.twitter.com/rtwImlBvst
— Ministry of Information & Broadcasting (@MoIB_Official) February 10, 2023