Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مانچسٹر یونائیٹڈ کی خریداری، کیا قطر کے بینکر بولی جیت پائیں گے؟

مانچسٹر یونائیٹڈ پر اس وقت 62 کروڑ ڈالر سے زیادہ کے قرضے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
قطر کے بینکر شيخ جاسم بن حمد آل ثانی کی زیر قیادت ایک کنسورشیم نے اعلان کیا ہے کہ اس نے فٹ بال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک پیشکش جمع کرا دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو قطری بینکر کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’شیخ جاسم بن حمد الثانی نے آج مانچسٹر یونائیٹڈ فٹ بال کلب کے 100 فیصد حصص کے لیے بولی جمع کرانے کی تصدیق کی ہے۔‘
اطلاعات کے مطابق برطانوی ارب پتی جم ریٹکلف نے بھی اپنی پیشکش جمع کرائی ہے۔
ریٹکلف کی کمپنی اِنوس واحد دوسری بولی دہندہ ہے جس نے باضابطہ طور پر دلچسپی کا اعلان کیا ہے۔
قطر اسلامی بینک کے چیئرمین شیخ جاسم کے بیان میں یونائیٹڈ کے لیے بولی میں تجویز کردہ رقم کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
تاہم رپورٹس کے مطابق قیمت چھ ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق مانچسٹر یونائیٹڈ کی قیمت چھ ارب ڈالر تک جا سکتی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

یہ کلب کے موجودہ مالکان اور امریکہ میں مقیم گلیزر فیملی کے سنہ 2005 کی متنازع ملکیت حاصل کرنے کے برعکس ہو گا۔
مانچسٹر یونائیٹڈ پر اس وقت 62 کروڑ ڈالر سے زیادہ کے قرضے ہیں۔
بیان کے مطابق جمعے کو اعلان کردہ بولی شیخ جاسم کی نائن ٹو فاؤنڈیشن کے توسط سے ’مکمل طور پر قرض سے پاک‘ ہو گی، جو ’فٹ بال ٹیموں، تربیتی مرکز، سٹیڈیم اور وسیع تر انفراسٹرکچر، مداحوں کے تجربے اور کلب کی حمایت کرنے والی کمیونٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کرے گی۔‘
گلیزرز نے گزشتہ برس نومبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ ریکارڈ 20 بار انگلش چیمپیئن شپ جیتنے والے مانچسٹر یونائیٹڈ کی فروخت یا اس میں نئی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

شیئر: