Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: شعبہ ہوابازی میں خواتین، ’چھوٹے قصبوں کی لڑکیاں اب بڑے خواب دیکھ رہی ہیں‘

انڈیا میں خواتین پائلٹس بھرتی کرنے کی طویل تاریخ رہی ہے، فوٹو فیس بک
انٹرنیشنل سوسائٹی آف ویمن ایئر لائن پائلٹس کے مطابق عالمی سطح پر اس شعبے سے منسلک خواتین کا سب سے زیادہ تناسب انڈیا میں پایا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جنوب ایشیائی ملک انڈیا میں  موجود پائلٹس میں خواتین کی تعداد 12 فیصد سے زائد ہے اور یہ تناسب امریکہ میں دنیا کے سب سے بڑے ایوی ایشن شعبے کے مقابلے میں دوگنا ہے۔

خاتون پائلٹس کی بیٹیوں نے بھی اس شعبے کے انتخاب پر توجہ دی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

حنا محسن خان نے تقریباً چھ سال قبل جب کیرئیر بدلنے اور پائلٹ بننے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے مردوں کی اکثریت والے شعبے میں قدم رکھا جہاں خواتین اپنی شناخت بنانےکی کوشش کر رہی ہیں۔
وہ اپنے رشتہ داروں کی حوصلہ شکنی کے باوجود آگے بڑھیں اور 33 سالہ حنا خان اب انڈیا میں ایک ہزار سے زیادہ خواتین پائلٹس میں شامل ہیں۔
قبل ازیں حنا محسن خان نے بتایا کہ وہ میڈیا اور ایونٹ مینجمنٹ  کے شعبے سے منسلک رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چھوٹے شہروں اور قصبوں کی لڑکیاں اب بڑے خواب دیکھ رہی ہیں اور پائلٹ بننے کی خواہش رکھتی ہیں۔

حنا محسن رشتہ داروں کی حوصلہ شکنی کے باوجود آگے بڑھیں۔ فوٹو ٹوئٹر

عالمی اقتصادی فورم کے ذریعہ 2022 کے گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں 146 ممالک میں 135 ویں نمبر پر ہونے کے باوجود انڈیا ہوابازی کی صنعت میں صنفی مساوات میں نئی ​​بلندیوں پر ہے۔
حنا خان نے بتایا کہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی تاریخ کے باوجود ہوابازی کی صنعت میں خواتین کی نمائندگی نئی نسل کے لیےایک مختلف پیغام ہے۔
اپنی اس کامیابی کے بعد جب وہ ملک بھر میں موجود لڑکیوں سے رابطہ کرتی ہیں اور جب انہیں یہ جواب ملتا ہے کہ آپ ہماری آئیڈیل ہیں تو میں نے اس شعبے میں آ کر اپنی خواہش اور ضرورت سے زیادہ حاصل کر لیا۔

جو سٹوڈنٹس اس شعبے میں آتے ہیں ان میں 70 فیصد خواتین ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

دوسری جانب فلائنگ اکیڈمی انڈیا کے آپریشنز ڈائریکٹر سریش کمار ایلنگوون نے  بتایا ہے کہ حکومتی مراعات اور دیگر سکالرشپس نے بھی انڈیا میں خواتین کو پیشہ ور پائلٹ بننے کے لیے ہمت اور کوشش کرنے کی ترغیب دی ہے۔
سریش کمار نے بتایا کہ موجودہ دور میں ہمارے پاس جو سٹوڈنٹس اس شعبے میں آتے ہیں ان میں 70 فیصد خواتین ہیں اور خواتین کو ائیرلائنز کی صنعت سے زیادہ مراعات بھی حاصل ہو رہی ہیں۔
ایلنگووان نے  بتایا کہ فلائنگ اکیڈمیز میں بہت سی امیدوار دیہی علاقوں سے بھی آتے ہیں، ہماری نئی نسل پرامید ہے اور نامعلوم منزلوں کی متلاشی ہے۔

ہوابازی صنعت میں خواتین کی نمائندگی نئی نسل کے لیے منفرد پیغام ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

علاوہ ازیں فلیگ کیریئر ایئر انڈیا کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جتیندر بھارگوا کا کہنا ہے کہ انڈیا میں خواتین پائلٹس بھرتی کرنے کی طویل تاریخ رہی ہے اور آج ان کوششوں کا ثمر مل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب 80 کی دہائی میں پبلک پائلٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اندرا گاندھی راشٹریہ یوران اکیڈمی قائم کی گئی تو اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی نے لڑکیوں کے لیے چند سیٹیں مختص کی تھیں جس کے بعد نجی شعبے میں یہ رجحان بڑھتا رہا۔
بھارگوا نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس موجود خاتون پائلٹس کی بیٹیوں نے بھی اب اسی شعبے کا انتخاب کرنے اور اسے اپنا کیریئر بنانے کی جانب توجہ دی ہے۔
 

شیئر: