ٹیم آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹیں کھو کر 156 رنز بنائے۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 137 رنز ہی بنا پائی۔
اس بڑی فتح کے بعد آسٹریلین ویمن کرکٹ ٹیم کو ’عظیم ترین ٹیم‘ کے طور پر مبارک باد دی جا رہی ہے۔
اخبار ’دی آسٹریلین‘ نے لکھا ہے’’ڈان بریڈمین کے پاس ناقابل شکست چیزیں تھیں جبکہ میگ لیننگ(آسٹریلیوی ویمن ٹیم کی کپتان) کے پاس لافانی اشیا ہیں۔‘
اخبار کے مطابق ’بریڈمین کی شاندار ٹیم نے انگلینڈ کو ایسے ہی شکست دی تھی اور اب آسٹریلوی ویمن ٹیم کا بین الاقوامی سطح پر ڈنکا بجنے لگا ہے۔‘
واضح رہے آسٹریلیا پہلے ہی ون ڈے ورلڈ کپ کا چیمپئن تھا اور اس نے گزشتہ برس افتتاحی کامن ویلتھ گیمز کا طلائی تمغہ جیتا تھا۔
اخبار براڈ شیٹ نے کہا یے کہ ’یہ ایک شاندار کامیابی ہے اور حالیہ ہفتوں میں مجرمانہ طور پر اس کو کم سراہا گیا ہے۔‘
’اس آسٹریلوی ٹیم کا لاریئس ورلڈ سپورٹس ایوارڈز کے لیے نامزد نہ ہونا بے عزتی ہے اور ایک عہد کے باوقار ایوارڈز کا مذاق اڑانے کے متراف ہے۔‘
اخبار ’سڈنی مارننگ ہیرالڈ‘ نے اس ٹیم کو عظیم قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف کی ہے۔
اخبار نے لکھا ’انہوں نے اس انداز میں کھیلا ہے جس نے خواتین کے کرکٹ میں مقام اور ان سے جڑے تاثر کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا ہے۔‘
آسٹریلوی ویمن ٹیم کی کپتان میگ لیننگ مجموعی طور پر سات ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں کا حصہ رہی ہیں۔
اوپنر بیتھ مونی جن کی ناقابل شکست 74 رنز کی اننگز نے جنوبی افریقہ کے خلاف فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میگ لیننگ کو بین الاقوامی کھیلوں کے بہترین لیڈرز میں شمار کرنا چاہیے۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’جب میگ ریٹائر ہو جائیں گی۔ امید ہے کہ وہ نہ صرف کرکٹ بلکہ کھیل میں اور عام طور پر بھی ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانی جائیں گی۔‘
’مجھے لگتا ہے کہ وہ کرکٹ کو بہت سمجھتی ہیں۔ وہ دباؤ کے وقت بھی پرسکون اور باوقار رہتی ہیں۔‘