اسرائیل جنگی جرائم کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے: اوآئی سی
رکن ملکوںعالمی عدالت انصاف میں موقف ریکارڈ کرائیں (فوٹو: ٹوئٹر اوآئی سی)
اسلامی تعاون تنطیم (اوآئی سی) نے کہا ہے کہ ’اسرائیل مقبوضہ فلسطین میں جو کچھ کررہا ہے وہ انسانیت سوز جرائم کے زمرے میں آتا ہے جس پر اس کا مواخذہ ضروری ہے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ’ سزا سے بچنے کے باعث اسرائیل جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے‘۔
پیر کو او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ میں ایگزیکٹیو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے نام پیغام میں انہوں نے کہا کہ’ انسانیت سوز جرائم پر اسرائیل کا احتساب ضروری ہے‘۔
ہنگامی اجلاس میں نابلس اور دیگر علاقوں میں اسرائیلی جارحیت کا مسئلہ زیر بحث آیا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں گیارہ فلسطینی ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے۔
سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قانون سب کے لیے ہے۔ اسرائیل مضبوضہ فلسطین میں استعماری پالیسی کی جڑیں گہری کرنے انسانی حقوق پامال کرنے اور انسانیت سوز جرائم جاری رکھے ہوئے ہے‘۔
حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ ’اسرائیل مقبوضہ فلسطین میں جو کچھ کررہا ہے وہ بین الاقوامی قانون، جنیوا معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کہ کیونکہ اسرائیل کا سیاسی، قانونی یا اانسانی بنیادوں پر کوئی احتساب نہیں ہوا ہے‘۔
انہوں نے او آئی سی کے رکن ملکوں سے کہا کہ ’وہ اس سلسلے میں عالمی عدالت انصاف میں تحریری موقف ریکارڈ کرائیں‘۔