Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر داخلہ کا ’پولیس کے خلاف اکسانے‘ پر شیریں مزاری کے خلاف کارروائی کا حکم

رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عوام کو پولیس افسران کے خلاف اُکسانا جرم ہے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی وی)
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کے خلاف ان کی ٹویٹ پر قانونی کارروائی کرنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو احکامات جاری کردیے ہیں۔
اتوار کو شیرین مزاری کی جانب سے ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس کے چار افسران کے نام اور تصاویر پوسٹ کی گئی  اور الزام لگایا کہ یہ افسران سنیچر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد کے وقت پی ٹی آئی کے حامیوں پر تشدد میں ملوث تھے اور انہوں نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں حاضری لگانے کے لیے بھیجی گئی فائل کو بھی گُم کردیا تھا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کا (ٹوئٹر) بیان قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پولیس افسران کے خلاف جھوٹ بول کر عوام کو اُکسانا جرم ہے۔ سوشل میڈیا پر پولیس سمیت دیگر اداروں کے خلاف پروپگینڈا، جھوٹ اور جعلی ویڈیوز پر آپریشن کلین اپ کریں گے۔‘
واضح رہے عمران خان سنیچر کو توشہ خانہ کیس میں عدالت کے سامنے حاضری کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے لیکن جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی حامیوں کے درمیان تصادم کے بعد کشیدگی کے سبب وہ عدالت میں داخل نہ ہوسکے تھے اور گاڑی میں ہی حاضری لگا کر واپس چلے گئے تھے۔

شیئر: