کینیڈا کے اوٹاوا ریلوے سٹیشن پر ایک مسلمان شخص کو نماز پڑھنے کی اجازت نہ دینے پر ریل کمپنی نے معافی مانگ لی ہے۔
مقامی اخبار اوٹاوا سٹیزن کے مطابق وی آئی اے ریل کمپنی نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ کینیڈین مسلم نیشنل کونسل کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ نسل پرستی کے خلاف بہتر ٹریننگ حاصل کی جا سکے۔
پیر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹرین سٹیشن پر نماز پڑھنے والے شخص کو ریل کمپنی کا ایک اہلکار ڈانٹ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اسلاموفوبیا، ’برطانیہ میں مسلمانوں کو کسی بھی وقت حملے کا خدشہ‘Node ID: 681166
-
انڈیا: باجماعت نماز ادا کرنے پر 26 افراد کے خلاف مقدمہNode ID: 696426
-
’نسل پرستی، اسلاموفوبیا‘، کینیڈا کی رواداری کا تصور دُھندلا گیاNode ID: 707531
اہلکار مسلمان شخص کو کہتا ہے کہ اس کی نماز دیگر مسافروں کے لیے خلل پیدا کر رہی ہے لہٰذا وہ باہر جا کر نماز ادا کرے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریل کمپنی نے بدھ کو متعلقہ شخص اور تمام مسلم کمیونٹی سے معافی مانگی اور واقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کروائی۔
کمپنی نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے پر ’مناسب اقدامات‘ کیے جائیں گے۔
کینیڈین مسلم نیشنل کونسل (این سی سی ایم) نے جمعرات کو ریل کمپنی کے عہدیداروں سے ملاقات میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
کونسل کی ترجمان فاطمہ عبداللہ نے کہا کہ ’نماز اسلام کا ایک اہم ستون ہے اور جس طرح کا برتاؤ ہمارے ساتھ کیا جاتا ہے، یہ انتہائی پریشان کن ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ متعلقہ شخص اس واقعے سے بہت زیادہ پریشان ہے اور ساری رات سو نہیں سکا۔
A Canadian railway company came under fire after a video was shared online of an employee warning a #Muslim passenger not to pray as other passengers were getting disturbed because of him.#Ottawa #Canada #islamophobia #anews pic.twitter.com/65mFZeAXYT
— ANews (@anews) March 23, 2023