دوسری قسم کے ویزے جسے ملٹی پل انٹری ویزا کہا جاتا ہے اس کی مدت ایک برس ہوتی ہے اس ویزے پرآنے والے 180 دن ختم ہونے سے قبل مملکت سے ایگزٹ کرنے کے بعد دوبارہ اسی ویزے پرمملکت آکرمزید 6 چھ ماہ قیام کرسکتے ہیں۔
وزٹ ویزے پرآنے والے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’وزٹ ویزے پرآنے والے حج کے لیے پرمٹ حاصل کرسکتے ہیں؟
اس حوالے سے وزارت حج کی جانب سے وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ’ وزٹ ویزے پرآنے والے حج ادا نہیں کرسکتے‘۔
خیال رہے وزارت حج کی جانب سے وزٹ، عمرہ، ٹرانزٹ اورسیاحتی ویزے پرآنے والوں کے لیے وضاحت کی گئی ہے کہ ان ویزے پرمملکت آنے والے حج ادا نہیں کرسکتے۔
حج کے لیے بیرون مملکت سے آنے والے حج ویزے پر ہی آکرفریضہ حج ادا کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ مملکت میں مقیم غیرملکی جو رہائشی پرمٹ پرمملکت میں مقیم ہیں انہیں بھی بغیرحج پرمٹ کے اس بات کی اجازت نہیں ہوتی کہ وہ حج پرمٹ حاصل کیے بغیرفریضہ حج ادا کریں۔
وزارت حج کے قانون کے مطابق حج پرمٹ کا اجرا اس وقت کیاجاتا ہے جب بیرون مملکت سے آنے والے غیرملکی عازمین حج باقاعدہ طورپرحج ویزے پرمملکت آئے ہوں۔
مملکت میں رہنے والے غیرملکی وزارت حج کی جانب سے منظورشدہ حج خدمات فراہم کرنے والے کمپنیوں کے ذریعے حج پیکچ حاصل کریں اس کے علاوہ حج کرنے والے غیرقانونی شمارکیے جاتے ہیں اورقانون شکنی کے مرتکب قرار پاتے ہیں۔
ملازمت کے ویزوں کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’ سعودی عرب کے ورک ویزے کے اجرا کا سلسلہ بند ہے یا نہیں‘؟۔
سعودی عرب میں ورک ویزوں کے اجرا پرکسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی۔ کورونا کی وبا کے دوران جب سعودی عرب ہی نہیں دنیا کے بیشترممالک میں ویزوں کا اجرا بند تھا ۔ایسے میں یہاں بھی ویزوں کے اجرا کا عمل روک دیا گیا تھا۔ جب کورونا کی صورتحال بہتر ہوئی تو تمام ویزے جاری ہونا شروع ہوگئے۔
ویزوں کے اجرا کے طریقہ کے حوالے سے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے مقررہ کردہ قوانین پرعمل کرنا ضروری ہے۔
وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی نے متعدد پیشوں پرغیرملکی کارکنوں کی درآمد بند کی ہوئی ہے۔
وہ پیشے جن پرصرف سعودی شہریوں کو ہی کام کرنے کی اجازت ہے ان پربیرون ملک سے کارکنوں کے لیے ویزے جاری نہیں کیے جاتے۔