Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابشر اکاونٹ بناتے ہوئے کن غلطیوں سے بچا جائے؟

فنگر پرنٹ خراب ہونے سے ایئرپورٹ پر دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے ترقی کی ہے جس کے باعث شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سہولت ہوگئی ہے۔ 
ڈیجیٹل سروسز کی فراہمی سے قبل اقامہ کی تجدید یا چھٹی جانے کے لیے خروج وعودہ’ ایگزٹ ری انٹری ویزا‘ حاصل کرنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ ’جوازت‘ کے دفترجانا ضروری تھا جہاں روایتی طریقے سے متعلقہ فارم بھرنے کے بعد اس پر تصویر چسپاں کی جاتی اور اپنی باری آنے پر فیس جمع کرانے کے بعد خروج وعودہ ویزا حاصل کیا جاتا تھا۔ 
یہی طریقہ اقامے کی تجدید کے لیے بھی تھا جس میں کئی دن بھی لگ جاتے تھے۔
سعودی حکومت کی جانب سے سال 2005 کے بعد ڈیجیٹل سروسز کا آغازکیا گیا جس کے بعد انتہائی تیزی سے تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔
ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے بعد رجسٹریشن کے مرحلے کا آغاز کیا گیا ۔ حکومت نے رجسٹریشن کا عمل مرحلہ وار کیا۔ پہلے بڑی کمپنیوں اور اداروں میں کام کرنے والوں کی رجسٹریشن کی گئی بعدازاں چھوٹے اداروں کے کارکنوں کو ڈیجیٹل اکاونٹ میں رجسٹرکیا گیا۔ 
سرکاری سطح پر جب تمام غیر ملکیوں کی کمپیوٹرائز رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا تو حکومت کی جانب سے تارکین کے اہل خانہ کی رجسٹریشن کے مراحل کا آغاز کیا گیا۔
ڈیجیٹل سروسز کا مقصد مملکت کے سرکاری اداروں میں روایتی طریقہ کار کا خاتمہ کرکے تمام معاملات کو ڈیجیٹل ذرائع پر منتقل کرنا تھا۔  
ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے وقت جو مہم شروع کی گئی تھی اسے ’بلا کاغذ ‘ کا عنوان دیا گیا تھا یعنی سرکاری معاملات کی انجام دہی کےلیے روایتی کاغذی درخواست کا قانون ختم کیا جائے اور اس کی جگہ ڈیجیٹل سروسز شروع کی جائیں۔ 
ابشر اکاونٹ اور فنگر پرنٹ  
محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے تارکین وطن کے معاملات کو نمٹانے کے لیے دو طرح کے ڈیجیٹل اکاونٹ کی سہولت مہیا کی گئی جن میں ایک ’ابشر‘ اور دوسرا ’مقیم‘ ہے۔ 
ابشر اکاونٹ کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنے اہل خانہ کے سرکاری معاملات فوری طور پر نمٹا سکتا ہے جبکہ ’مقیم ‘ اکاونٹ اداروں کے لیے مخصوص ہوتا ہے جس کے ذریعے کارکنوں کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں۔ 

سعودی حکومت کی جانب سے 2005  میں ڈیجیٹل سروسز کا آغازکیا گیا(فوٹو: ایس پی اے)

ابشر اکاونٹ میں رجسٹریشن کےلیے سب سے اہم بات اکاونٹ بنانے والے کے فنگرپرنٹس کوسسٹم میں فیڈ کرنا ہوتا ہے۔ اکاونٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک فنگر پرنٹ کا ریکارڈ ابشر سسٹم میں فیڈ نہ ہوجائے۔ 
بعض کیسز میں کچھ لوگوں کے فنگر پرنٹ خراب ہو جاتے ہیں یا شوگرکی وجہ سے ان کے انگلیوں کے نشانات مدھم پڑسکتے ہیں جس  سے ایسے افراد کو فنگر پرنٹ رجسٹر کرانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
 بعض افراد کے بیماری کی وجہ سے فنگر پرنٹ خراب ہو گئے جس سے انہیں ایئرپورٹ پر دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ 
 محکمہ پاسپورٹ نے اس مشکل کو حل کرنے لیے ابشر پروگرام کو مزید بہتر کیا جس کےلیے ایسے افراد جن کی فنگر پرنٹ کا مسئلہ ہوتا ہے تمام شہروں میں جوازات کے ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹننگ کے  خصوصی کاونٹرز کی سہولت فراہم کی گئی جہاں ابشر اکاونٹ رجسٹرکرنے کے لیے خاص انتظامات موجود ہیں۔

ڈیجیٹل سروسز سے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سہولت ہوگئی ہے( فوٹو: عرب نیوز)

علاوہ ازیں ایسے افراد بینکوں کے ذریعے بھی اپنا ابشراکاونٹ رجسٹر کراسکتے ہیں۔
ابشر اکاونٹ بنانے کی غلطیاں
بعض اوقات صارفین اپنا موبائل فون نمبر اکاونٹ میں فیڈ نہیں کرتے غلطی سے ایسا موبائل فون نمبر فیڈ کردیتے ہیں جو ان کے نام پررجسٹر نہیں ہوتا جس سے اکاونٹ اپ ڈیٹ نہیں ہوتا۔
ابشر اکاونٹ جوازات کے کمپیوٹرپربنانے کے بعد اس کا کوڈ موبائل نمبر پر ارسال کیاجاتا ہے جسے اپنے پرسنل کمپیوٹر پر لاگ ان کرنے کے بعد ایکیٹوکیا جاتا ہے یہاں اس امر کا خیال رکھیں کہ جب تک 
اکاونٹ کو ایکٹیو نہیں کیاجاتا اکاونٹ فعال نہیں ہوتا۔

شیئر: