ابشر پورٹل پر ’تواصل‘ سروس کے ذریعے دستاویز کیسے اپ لوڈ کریں؟
جوازات کی ابشر سروس خود کارسسٹم کے تحت آپریٹ ہوتی ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت داخلہ نے 350 سے زیادہ الیکٹرانک سہولتیں مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو فراہم کی ہیں جن سے 26 ملین سے زیادہ افراد کو فائدہ ہو رہا ہے۔
جوازات کے پلیٹ فارم ’ابشر‘ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’ابشرپورٹل پرموجود ’تواصل‘ سروس کے ذریعے جو معاملات ارسال کیے جاتے ہیں ان پرکارروائی کب تک کی جاتی ہے؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ ابشر پرموجود تواصل سروس پرارسال کیے گئے معاملے کو سات روز کے اندر اندر حل کردیاجاتاہے‘۔
واضح رہے جوازات کی ابشر سروس خود کارسسٹم کے تحت آپریٹ ہوتی ہے۔ ابشر پلیٹ فارم پرمعاملات اپ لوڈ کرنے کے بعد سسٹم درخواست کو مقررہ فیڈ کیے گئے پروگرام کے مطابق حل کردیتا ہے۔
ایسے معاملات جنہیں حل کرنے کے لیے انسانی مداخلت درکارہوتی ہے ان کےلیے ابشر پلیٹ فارم پر’تواصل‘ سروس کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے دوران جب مملکت میں لاک ڈاون اورکرفیو نافذ تھا لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کےلیے یہ ضروری تھا کہ ایسی سہولت فراہم کی جائے جو خود کار پروگرام کے ذریعے حل نہیں ہوتے۔ ان معاملات کے حل کےلیے انسانی مداخلت ضروری ہوتی ہے۔
اسی حوالے سے ابشر پلیٹ فارم پر’تواصل ‘ سروس جاری کی گئی جس کا مقصد معاملات کو انسانی مداخلت کے ذریع حل کیاجائے۔
ابشرپلیٹ فارم پرموجود تواصل سروس کے ذریعے معاملات کے درست حل کےلیے لازمی ہے کہ درکارمعلومات درست طور پراپ لوڈ کی جائیں تاکہ درخواست مسترد نہ ہو۔
تواصل سروس پرکسی بھی معاملے کو اپ لوڈ کرنے کے لیے لازمی ہے کہ اسے ایک ہی باراپ لوڈ کیاجائے ایک ہی معاملے کو اگردو یا تین بار اپ لوڈ کیے جانے کی صورت میں خود کارسسٹم اسے رد کردیتا ہے۔
تواصل سروس کے لیے جو دستاویزات اپ لوڈ کی جاتی ہیں انکےلیے لازمی ہے کہ تمام دستاویزات مثلا اقامہ ، پاسپورٹ یا درخواست فارم کی اسکین شدہ کاپی کو ایک ہی پی ڈی ایف فائل میں اپ لوڈ کیاجائے۔ ہرفائل کو جدا جدا اپ لوڈ کرنے کی صورت میں سسٹم اسے قبول نہیں کرتا اورمعاملہ مسترد ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کوتاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے لازمی ہے کہ معاملے کوحل کرنے کےلیے درست طریقے کا انتخاب کیاجائے۔