Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں پولیس کا آپریشن، چار اہلکار جان سے گئے ایک دہشت گرد ہلاک

سی ٹی ڈی بلوچستان کے ڈی آئی جی اعتزاز احمد گورائیہ نے چار اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
کوئٹہ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں سی ٹی ڈی کے چار اہلکارجان سے گئے، جبکہ ایک دہشتگرد بھی مارا گیا۔ اُدھر ضلع کچھی میں مسافر ٹرین بم دھماکے میں بال بال بچ گئی۔
پولیس کے مطابق ’منگل کی علی الصبح کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں کلی لنڈی کے مقام پر دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈوز نے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔ پہلے سے تیار بیٹھے دہشتگردوں نےاندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک چلتا رہا اور علاقے گولیوں کی آوازوں سے گونجتا رہا۔‘
سی ٹی ڈی بلوچستان کے ڈی آئی جی اعتزاز احمد گورائیہ  نے چار اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشتگرد مارا گیا۔
بعض اطلاعات کے مطابق تین سے چار دہشتگرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، تاہم سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ’مارے گئے دہشتگرد کے ساتھیوں کے فرار سے متعلق ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ اس بابت تحقیقات جاری ہیں۔‘
پولیس کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’دہشتگردوں نے ایک مسجد سے ملحقہ احاطے میں بنے کمروں میں پناہ لے رکھی تھی جسے  کارروائی کے بعد مسمار کر دیا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہلاک دہشتگرد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اس گروہ سے تھا جس نے دو روز قبل کچلاک میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔ اس حملے میں دو اہلکار وں کی موت ہوئی تھی، جبکہ ایک دہشتگرد بھی مارا گیا تھا۔‘
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے ایک بیان میں مقتول اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سی ٹی ڈی کے چار بہادر جوانوں نے مادر وطن کے لیے عظیم قربانی دی ہے۔ ہم ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں ہونے دیں گے۔‘
کوئٹہ میں گزشتہ دو دنوں کے دوران بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور آپریشنز میں آٹھ پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ دو دہشتگرد بھی مارے گئے ہیں۔ ان واقعات کے بعد شہر میں سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
ادھر منگل کو دو پہر ضلع کچھی کے علاقے مشکاف کے قریب ٹرین بم دھماکے میں بال بال بچ گئی۔ پاکستان ریلیز کوئٹہ کے کنٹرول روم کے مطابق پٹڑی پر نصب بم کا دھماکا اس وقت ہوا جب وہاں سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس گزر رہی تھی، تاہم خوش قسمتی سے ٹرین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ مسافر ٹرین میں سینکڑوں افراد سوار تھے۔
دھماکے سے پٹڑی کو جزوی نقصان پہنچا اور گڑھ بن گیا، تاہم ریلوے کنٹرول کا کہنا ہے کہ  پٹڑی زیادہ متاثر نہیں ہوئی اور اسی  پٹڑی سے پشاور سے مچھ آنے والی ٹرین کو بحفاظت گزارا گیا۔
دوسری جانب ضلع پشین کے علاقے سرانان میں واقع افغان مہاجر کیمپ میں قلم نما بم پھٹنے سے مدرسے کے طالبعلم زخمی ہوگیا۔ لیویز کے مطابق پندرہ سالہ طالبعلم محمد یونس کوایک قلم ملا تھا جسے وہ لے کر مدرسے آیا اور اسے چھیڑ چھاڑ کررہا تھا تو وہ پھٹ گیا۔ دھماکے سے بچے کے ہاتھ کی انگلی کٹ گئی اور چہرے پر بھی زخم لگے۔

شیئر: