Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں فوجی مہم کی ناکامی کے بعد حوثی مذاکرات پر مجبور ہوئے، تجزیہ کار

خلیجی ممالک پڑوس میں غیر مستحکم ریاست ہونے سے ترقی نہیں کر سکتے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی وفد اس وقت صنعاء میں تنازع کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے موجود ہے اور تقریباً 900 قیدیوں کے تبادلے کے لیے تین روزہ آپریشن جمعرات سے شروع ہونے کی توقع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمنی امور کے ماہر تجزیہ کار بدر القحطانی نے کہا ہے کہ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا اپنی فوجی مہم کی ناکامی  کے بعد مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یمنی امور کے معروف تجزیہ کار نے  مزید کہا  کہ  میرا خیال ہے کہ حوثی  2014 کی بغاوت سے شروع ہونے والی نو سالہ جنگ کے بعد فوجی حل کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام  ہو رہے تھے جس کی وجہ سے وہ  پرامن حل کی طرف راغب ہوئے۔
القحطانی پر امید ہیں کہ یمن میں یہ معاہدہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں حکومت اور حوثیوں کے درمیان تین شرائط کی بنیاد پر کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے اقدام، جامع قومی ڈائیلاگ کانفرنس اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 کے نتائج  کی روشنی میں امن معاہدہ بالآخر طے پا جائے گا۔
القحطانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے چینی ثالثی کے تاریخی معاہدے  کے بعد علاقائی امن معاہدوں سے تمام مسائل تیزی سے حل نہیں ہوں گے۔
ان معاہدوں کے بعد علاقائی طاقتیں اپنے اتحادیوں کو اعتماد اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لاتے ہوئے امن کے لیے زور دیں گی۔

 اس وقت یمن خلیجی نظام کی اقتصادی مراعات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

بدر القحطانی نے کہا کہ یمن کی فوری ضرورت موجودہ جنگ بندی کا تسلسل ہے جسےعلاقائی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے اور اس جنگ بندی میں اہم ضامن سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات اور عمان کا یمن میں فریقین پر اثر و رسوخ ہے۔
القحطانی نے کہا کہ یمن خلیجی ممالک کا ہمسایہ ہے اور ان ممالک کی بڑی معیشتیں ہیں اور وہ اس حقیقت سے مکمل واقف ہیں کہ پڑوس میں غیر مستحکم ریاست ہونے سے وہ ترقی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے یہ بھی تجزیہ کیا ہے کہ اس وقت یمن خلیجی نظام کی اقتصادی مراعات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے جس سے نہ صرف امن قائم ہو گا بلکہ یہ معاہدہ یمن کو سنگین صورتحال سے نکال کر بہتری کی طرف    لے جانے میں مددگار ہو گا۔
 

شیئر: