یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ جمعہ تک ملتوی
قیدیوں کے تبادلے میں ایک دن تاخیر کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی(فائل فوٹو: اے ایف پی)
یمن کے ایک سرکاری اہلکار نے بدھ کو بتایا ہے کہ’ حوثیوں اور یمنی حکومت کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کے مطابق تقریبا 900 قیدیوں کا تبادلہ جمعے کو شروع ہوگا‘۔
عرب نیوز اور سبق کے مطابق قیدیوں کے تین روزہ تبادلے میں ایک دن تاخیر کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔اس سے پہلے بتایا گیا تھا کہ قیدیوں کا تبادلہ جمعرات سے شروع کیا جائے گا۔
2002 کے بعد قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ اس وقت ہورہا ہے جب سعودی عرب کے ایک وفد نے اس ہفتے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے ساتھ تنازع ختم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں بات چیت کی۔
اقوام متحددہ کی سرپرستی میں چھ ماہ کی جنگ بندی جو اکتوبر میں باضاطہ طور پر ختم ہوگئی تھی اب بھی کسی حد تک برقرار ہے۔
سرکاری وفد کے ترجمان اور وزارت انسانی حقو ق کے سیکریٹری ماجد فضائل نے ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ’ قیدیوں کے تبادلے کا عمل جمعے کی صبح شروع ہو جائے گا‘۔
’قیدیوں کا تبدلہ جمعے کی صبح سے شروع ہو کر اتوار تک تین دن جاری رہے گا‘۔
یاد رہے گزشتہ ماہ سوئٹزر لینڈ میں طے پانے والے ایک معاہدے کے مطابق حوثیوں کے 708 اور یمنی حکومت کے 181 قیدیوں کا رہا کیا جائے گا۔