Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئی بھی بندوق کی نوک پر مذاکرات نہیں کرا سکتا: بلاول بھٹو زرداری

وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی بندوق کی نوک پر مذاکرات نہیں کرا سکتا اور نہ ہی کوئی گن پوائنٹ پر راضی ہوگا۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’امید ہے چیف جسٹس آف پاکستان اپنے ادارے میں اتحاد قائم کریں گے۔‘
’اس وقت سپریم کورٹ کا عوام کے سامنے ٹرائل چل رہا ہے، عدالت میں جو ہو رہا ہے وہ افسوس ناک ہے۔‘
وزیر خارجہ کے مطابق ’شاید کسی نے نوٹس نہ کیا ہو لیکن خیبر پختونخوا میں بھی اہل اسمبلی ہے جو ٹوٹ چکی ہے، وہاں بھی 90 دن گزر چکے ہیں اور الیکشن نہیں ہوئے۔‘
بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ ’ملک میں ون یونٹ لاگو کرنے کے لیے بیک ڈور سے سازش کی جا رہی ہے۔‘
’اس لیے ہم کافی عرصے سے کوشش کر رہے کہ اتحادیوں کو ایک پیچ پر لے کر آئیں کہ ڈائیلاگ ضروری ہے اور سیاسی مخالفین سے بھی مذاکرات کرنا پڑیں تو کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکمران اتحاد میں ایک دو نکات پر اتفاق رائے مشکل ہوگا اور میں اپنی اتحادیوں کی اس بات سے اتفاق بھی کرتا ہوں۔‘
’مذاکرات سیاسی عمل ہے اور یہ پارلیمان میں، سینیٹ میں شاید ممکن ہے، پارلیمان کے باہر ہونا ممکن نہیں۔‘
 انہوں نے کہا کہ ’کسی اور ادارے میں سیاسی بات چیت کرانا اس پر ہمارے اتحاد میں اتفاق رائے کرانا مشکل ہوگا۔‘

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے مطابق ’کسی اور ادارے کو پنچایت بنانے پر ہمارے اتحاد میں اتفاق نہیں ہوگا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے مطابق ’کسی اور ادارے کو پنچایت بنانے پر ہمارے اتحاد میں اتفاق نہیں ہوگا۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ’ہم ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کرانے کے حامی ہیں۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ہماری جمہوریت کافی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، ہماری کوشش ہے جہوریت بچائیں، خطرات موجود ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ہماری کوشش ہو گی کہ مولانا فضل الرحمان کو قائل کریں اور ان کے تحفظات دور کریں۔‘

شیئر: