Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا مریض قرنطینہ میں، ایئرپورٹس پر ہائی الرٹ

جولائی 2022 میں عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بدھ کو حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں منکی پاکس سے متاثرہ پہلے مریض کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستان نے ایک دن قبل منکی پاکس کے پہلے کیس کا اعلان کیا تھا۔ اسلام آباد کا یہ متاثرہ رہائشی ایک بین الاقوامی پرواز کے ذریعے ملک واپس پہنچا تھا۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کے مئی سے 22 مشتبہ کیسز کے نمونے حاصل کیے گئے تاہم مقامی سطح پر منکی پاکس کے پھیلنے کے کیسز رپورٹ نہیں ہوئے۔
جولائی 2022 میں عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔ اب تک دنیا بھر میں اس کے 87 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس سے 119 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق این آئی ایچ نے کی ہے اور مریض کو پمز ہسپتال میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح سے پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہے۔

ایئرپورٹس پر ہائی الرٹ

پاکستان نے ایئرپورٹس کو ہائی الرٹ کر دیا ہے اور مسافروں کے طبی معائنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
سول ایوی ایشن نے ایئرلائنز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’منکی پاکس کے مشتبہ اور متاثرہ کیسز والے مسافروں کو جہاز کے پچھلے حصے میں بٹھایا جائے جس میں ایک سیٹ کا فاصلہ ہو۔‘
سول ایوی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے ’مشتبہ منکی پاکس مسافر/کیس کی صورت میں مسافر ایئرپورٹ سے باہر جانے کے لیے معمول کے راستے کا استعمال نہیں کرے گا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بارڈر ہیلتھ سروسز(بی ایچ ایس) اور ایئرلائن سٹاف (سی اے اے) ایمبولینس میں مریض کو ہسپتال منتقل کریں گے۔‘
ایئرپورٹس پر احتیاطی تدابیر کے تحت لگیج ایریا، میڈیکل انسپیکشن ایریا، ایف آئی اے کاؤنٹرز، کوریڈورز، ایسکلیٹرز اور تمام متصل ایریا بشمول ٹوائیلٹس پر جراثیم کش سپرے کیا جا رہا ہے۔

منکی پاکس کی نشانیاں کیا ہیں اور اس کا علاج کیسے ہوتا ہے؟

منکی پاکس کا شکار لوگوں کو اکثر بخار، جسم میں درد، سردی لگنے اور تھکن کی شکایات رہتی ہیں۔ اس وائرس سے زیادہ بیمار ہو جانے والے لوگوں کو اکثر شدید خارش بھی محسوس ہوتی ہے اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکل آتے ہیں۔
اگر یہ بیماری کسی کو لگ جائے تو اس کے اثرات پانچ سے تین ہفتوں میں نظر آتے ہیں اور عام طور پر اس سے متاثرہ افراد دو سے چار ہفتوں کے درمیان بغیر ہسپتال منتقل ہوئے صحتیاب ہوجاتے ہیں۔

شیئر: