Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ایچ کیو پر حملے میں ملوث 76 گرفتار کر لیے گئے: راولپنڈی پولیس

سی پی او راولپنڈی نے کہا ہے کہ اب تک 264 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے (فوٹو: راولپنڈی پولیس)
راولپنڈی پولیس نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی میں پاکستان آرمی کے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کے گیٹ پر حملے میں ملوث 76 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 26 ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
اتوار کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے بتایا کہ اب تک شہر میں توڑ پھوڑ کرنے والے 264 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 17 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’مقدمہ نمبر 708 آر اے بازار جی ایچ کیو کیس میں 76 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ سی سی ٹی وی اور تفتیش کے ذریعے تمام افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
سی پی او نے کہا کہ ’میٹرو سٹیشن کو جلانے سے 80 کروڑ کا نقصان ہوا، اس کیس میں 27 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جو کوئی بھی گھناؤنے جرم میں شامل ہے ان کے خلاف مکمل تفتیش کرکے قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔‘
سی پی او کی پریس کانفرس کے دوران جی ایچ کیو کے گیٹ پر حملے میں ملوث 26 ملزمان میڈیا کے سامنے پیش کیے گئے۔
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ کور کمانڈر ہاؤس سمیت 23 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جناح ہاؤس پر حملہ سیاسی کارکن نہیں کر سکتا، وہ دہشت گرد ہیں۔‘
ان کے مطابق ’پورے پنجاب میں 108 گاڑیاں جلائی گئیں۔ جناح ہاؤس پر مجموعی طور پر 38 سو افراد نے حملہ کیا اور اسے جلایا۔‘
محسن نقوی نے کہا کہ ’اب تک مجموعی طور پر چھ سو کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔‘

محسن نقوی نے کہا کہ ’اب تک مجموعی طور پر چھ سو کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ ’سرکاری و نجی اداروں پرحملوں، توڑ پھوڑ، تشدد، جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 3185 تک جا پہنچی ہے۔‘
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ’شرپسند عناصر کی پرتشدد کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 152 پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ پنجاب پولیس کے زیر استعمال 94 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا۔‘
 ’شرپسند عناصر نے لاہور پولیس کی 27، فیصل آباد پولیس کی 21، راولپنڈی  پولیس کی 19 گاڑیاں تباہ کیں۔ میانوالی پولیس کی نو، سیالکوٹ کی پانچ، گوجرانوالہ پولیس کی تین گاڑیاں شرپسند عناصر کا نشانہ بنیں۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ ’شرپسند عناصر نے ملتان پولیس کی چار گاڑیاں،اٹک کی ایک، جھنگ میں ایک، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی پولیس کی ایک گاڑی کو شدید نقصان پہنچایا۔‘
پولیس کانسٹیبلری کی تین جبکہ آٹھ نجی گاڑیاں بھی شرپسند عناصر کے ہاتھوں تباہ ہوئیں۔ پولیس سٹیشنز اور دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔‘
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ’نجی و سرکاری املاک، گاڑیوں کو تباہ و نذر آتش، شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔‘

اسلام آباد میں 25 کروڑ روپے کا نقصان

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے کہا ہے کہ پرتشدد مظاہروں کے دوران 25 کروڑ روپے کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’مظاہرین نے ایس پی انڈسٹریل ایریا کے دفتر سمیت 12 گاڑیوں اور 34 موٹر سائیکل نذر آتش کیے۔ تھانہ ترنول، تھانہ سنگجانی اور تھانہ رمنا پر مسلح مظاہرین حملہ آور ہوئے۔‘
’11 ایف سی اہلکار اور 71 پولیس افسران و جوان پر تشدد مظاہروں میں زخمی ہوئے۔ شرپسند عناصر کے خلاف 26 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔‘
بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پرتشدد کارروائیوں میں ملوث 564 افراد کو حراست لیا جبکہ مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

شیئر: