عرب لیگ سربراہی اجلاس، جدہ وفود کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار
عرب لیگ سربراہی اجلاس، جدہ وفود کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار
جمعرات 18 مئی 2023 11:23
شہر بھر میں سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کے جھنڈے لگائے گئے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
جمعے کو جدہ میں ہونے والے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں مدعو اعلٰی سطح وفود کے پرتپاک استقبال کے لیے تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کے جھنڈے شہر بھر میں دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ سعودی عرب کی گرین مہم کے تحت مزید درخت بھی لگائے گئے ہیں۔
سب سے زیادہ قابل توجہ امر یہ ہے کہ تمام ممالک کے جھنڈوں کے درمیان شام کا جھنڈا بھی دکھائی دے رہا ہے۔
سعودی صحافی عبدالرحمان رمل کا کہنا ہے کہ ’جدہ کی گلیوں میں شام کے جھنڈے دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے اور یہ ایک خوشگوار تبدیلی اور امید کی عکاسی ہے۔ امید ہے کہ سربراہی اجلاس سے مملکت اور شام کے تعلقات پھر سے بحال ہو جائیں گے۔‘
اگرچہ رمل شام کی حکومت کی حمایت نہیں کرتے تاہم انہوں نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ ملک کے عوام نئے تعلقات کے ذریعے اپنے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں اور اپنے رشتہ داروں سے مل سکتے ہیں۔‘
شام سے تعلق رکھنے والی ریما ابراہیم جو جدہ میں رہتی ہیں کا کہنا ہے کہ ’شام کی سربراہی اجلاس میں شرکت اور اس کا پرچم یہاں دیکھنا زبردست ہے۔‘
ان کے مطابق ’سعودی عرب میں رہنے والے ایک شامی باشندے کے طور پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پھر سے قائم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم شام کے سفارت خانے کا دورہ کر سکتے ہیں اور آسانی سے اپنے پاسپورٹ کی تجدید کروا سکتے ہیں جبکہ بحران کے دنوں میں معاملہ مختلف تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اب میں براہ راست پروازوں کے ذریعے شام میں اپنے خاندان والوں سے ملنے جا سکوں گی۔‘
اردن سے تعلق رکھنے والے بھی اپنے ملک کی سربراہی اجلاس میں شرکت اور اس کے شام میں بحران کے خاتمے اور دمشق کو عرب لیگ میں واپس لانے پر بہت پرجوش ہیں۔
اعلٰی سطحی وفود کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جدہ میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور شاہراہوں سے اجلاس کے مقام تک پرسکون ٹریفک کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ہوٹلوں کی عمارات کے علاوہ سڑکوں کے چوراہوں کو بھی عرب جھنڈوں سے سجایا گیا ہے۔
رٹز کارلٹن ہوٹل نے اجلاس کے حوالے سے خصوصی تیاریاں کی ہیں اور اس کو مکمل طور پر اجلاس میں شرکت کرنے والوں کے لیے مکمل طور پر بُک کیا گیا ہے جہاں ان کے لیے اعلٰی معیار کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس سربراہی اجلاس کے ذریعے سعودی عرب کو امید ہے کہ عرب ممالک کے تعلقات کی بحالی اور ممالک کے درمیان رابطوں میں بہتری آئے گی۔
جمعے کو ہونے والے اجلاس کے موقع پر خارجہ پالیسی سے متعلق اہم موضوعات مباحث کا مرکز ہوں گے۔