Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نقل کیوں نہیں کرنے دی‘، نوشہرہ میں طلبا کا ڈنڈوں سے اُستاد پر تشدد

اکبر پورہ گاؤں کے ایک سکول میں نقل سے روکنے پر استاد پر تشدد کیا گیا۔ فائل فوٹو: اے پی
صوبہ خیبرپختونخوا میں ضلع نوشہرہ کے ایک گاؤں میں طالب علموں کو نقل کرنے سے روکنے پر استاد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
منگل کی صبح نوشہرہ کے اکبر پورہ نامی گاؤں میں نجی سکول کے استاد محمد ابوبکر پر چند نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ 
پولیس کی جانب سے تفتیش کرنے پر کسی قسم کی ذاتی دشمنی یا تنازع سامنے نہیں آیا بلکہ امتحان میں نقل کرنے سے روکنے پر استاد کو مارا پیٹا گیا ہے۔
اکبر پورہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او جمشید خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ گزشتہ روز خیبر اسلامک ماڈل سکول میں میٹرک کے امتحانات کے دوران استاد محمد ابوبکر بطور انوجیلیٹر ڈیوٹی دے رہے تھے کہ ایک طالب علم کو نقل سے روکا، اس دوران دونوں کے درمیان تکرار بھی ہوئی۔
ایس ایچ او کے مطابق استاد محمد ابوبکر کو آج راستے میں موٹرسائیکل سواروں  نے روکا اور ڈنڈوں سے حملہ کر کے زخمی کر دیا۔
حملہ آوروں نے جاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’ہال میں کیوں سختی کی تھی تمہاری یہی سزا ہے۔‘
ایس ایچ او جمشید خان نے بتایا کہ استاد محمد ابوبکر کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس افسر ناصر محمود نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ 
واضح رہے کہ 20 مئی کو ضلع بنوں میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب نقل سے روکنے پر طلبا نے سکول کے سامنے روڈ بلاک کر کہ احتجاج کیا۔

شیئر: